Surah

Information

Surah # 56 | Verses: 96 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 46 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 81 and 82, from Madina
وَتَجۡعَلُوۡنَ رِزۡقَكُمۡ اَنَّكُمۡ تُكَذِّبُوۡنَ‏ ﴿82﴾
اور اپنے حصے میں یہی لیتے ہو کہ جھٹلاتے پھرو ۔
و تجعلون رزقكم انكم تكذبون
And make [the thanks for] your provision that you deny [the Provider]?
Aur apney hissay mein yehi letay ho kay jhutlatey phiro .
اور تم نے اسی کو اپنا روزگار بنا لیا ہے کہ ( اس کو ) جھٹلاتے رہو؟
اور اپنا حصہ یہ رکھتے ہو کہ جھٹلاتے ہو ( ف٦۵ )
اور اس نعمت میں اپنا حصہ تم نے یہ رکھا ہے کہ اسے جھٹلا تے ہو 41 ؟
اور تم نے اپنا رِزق ( اور نصیب ) اسی بات کو بنا رکھا ہے کہ تم ( اسے ) جھٹلاتے رہو
سورة الْوَاقِعَة حاشیہ نمبر :41 امام رازی نے تَجْعَلُوْنَ رِزْقَکُمْ کی تفسیر میں ایک احتمال یہ بھی ظاہر کیا ہے کہ یہاں لفظ رزق معاش کے معنی میں ہو ۔ چونکہ کفار قریش قرآن کی دعوت کو اپنے معاشی مفاد کے لیے نقصان دہ سمجھتے تھے اور ان کا خیال یہ تھا کہ یہ دعوت اگر کامیاب ہو گئی تو ہمارا رزق مارا جائے گا ، اس لیے اس آیت کا یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ تم نے اس قرآن کی تکذیب کو اپنے پیٹ کا دھندا بنا رکھا ہے ۔ تمہارے نزدیک حق اور باطل کا سوال کوئی اہمیت نہیں رکھتا ، اصل اہمیت تمہاری نگاہ میں روٹی کی ہے اور اس کی خاطر حق کی مخالفت کرنے اور باطل کا سہارا لینے میں تمہیں کوئی تامل نہیں ۔