Surah

Information

Surah # 57 | Verses: 29 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 94 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
يَوۡمَ يَقُوۡلُ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَالۡمُنٰفِقٰتُ لِلَّذِيۡنَ اٰمَنُوا انْظُرُوۡنَا نَقۡتَبِسۡ مِنۡ نُّوۡرِكُمۡ‌ۚ قِيۡلَ ارۡجِعُوۡا وَرَآءَكُمۡ فَالۡتَمِسُوۡا نُوۡرًاؕ فَضُرِبَ بَيۡنَهُمۡ بِسُوۡرٍ لَّهٗ بَابٌؕ بَاطِنُهٗ فِيۡهِ الرَّحۡمَةُ وَظَاهِرُهٗ مِنۡ قِبَلِهِ الۡعَذَابُؕ‏ ﴿13﴾
اس دن منافق مرد و عورت ایمان والوں سے کہیں گے کہ ہمارا انتظار تو کرو کہ ہم بھی تمہارے نور سے کچھ روشنی حاصل کرلیں ۔ جواب دیا جائے گا کہ تم اپنے پیچھے لوٹ جاؤ اور روشنی تلاش کرو پھر ان کے اور ان کے درمیان ایک دیوار حائل کر دی جائے گی جس میں دروازہ بھی ہوگا اس کے اندرونی حصہ میں تو رحمت ہوگی اور باہر کی طرف عذاب ہوگا ۔
يوم يقول المنفقون و المنفقت للذين امنوا انظرونا نقتبس من نوركم قيل ارجعوا وراءكم فالتمسوا نورا فضرب بينهم بسور له باب باطنه فيه الرحمة و ظاهره من قبله العذاب
On the [same] Day the hypocrite men and hypocrite women will say to those who believed, "Wait for us that we may acquire some of your light." It will be said, "Go back behind you and seek light." And a wall will be placed between them with a door, its interior containing mercy, but on the outside of it is torment.
Uss din munafiq mard-o-orat eman walon say kahan gay kay humara intizar to kero kay hum bhi tumharay noor say kuch roshni hasil kerlen jawab diya jayega kay tum apney peechay lot jao our roshni talash kero phir inkay our unkay darmiyan aik deewar haaeel kerdi jayegi jiss main darwaaza bhi hoga uss kay androoni hissay main to rehmathogi our bahir ki taraf azab hoga.
اس دن جب منافق مرد اور منافق عورتیں ایمان والوں سے کہیں گے کہ : ذرا ہمارا انتظار کرلو کہ تمہارے نور سے ہم بھی کچھ روشنی حاصل کرلیں ۔ ( ١٠ ) ان سے کہا جائے گا کہ : تم اپنے پیچھے لوٹ جاؤ ، پھر نور تلاش کرو ۔ ( ١١ ) پھر ان کے درمیان ایک دیوار حائل کردی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہوگا جس کے اندر کی طرف رحمت ہوگی ، اور باہر کی طرف عذاب ہوگا ۔
جس دن منافق مرد اور منافق عورتیں مسلمانوں سے کہیں گے کہ ہمیں یک نگاہ دیکھو کہ ہم تمہارے نور سے کچھ حصہ لیں ، کہا جائے گا اپنے پیچھے لوٹو ( ُ۳٤ ) وہاں نور ڈھونڈو وہ لوٹیں گے ، جبھی ان کے ( ف۳۵ ) درمیان ایک دیوار کھڑی کردی جائے گی ( ف۳٦ ) جس میں ایک دروازہ ہے ( ف۳۷ ) اس کے اندر کی طرف رحمت ( ف۳۸ ) اور اس کے باہر کی طرف عذاب ،
اس روز منافق مردوں اور عورتوں کا حال یہ ہوگا کہ وہ مومنوں سے کہیں گے ذرا ہماری طرف دیکھو تاکہ ہم تمہارے نور سے کچھ فائدہ اٹھائیں 18 ۔ مگر ان سے کہا جائے گا پیچھے ہٹ جاؤ ، اپنا نور کہیں اور تلاش کرو پھر ان کے درمیان ایک دیوار حائل کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہوگا ۔ اس دروازے کے اندر رحمت ہو گی اور باہر عذاب 19 ۔
جس دن منافق مرد اور منافق عورتیں ایمان والوں سے کہیں گے: ذرا ہم پر ( بھی ) نظرِ ( التفات ) کر دو ہم تمہارے نور سے کچھ روشنی حاصل کرلیں ۔ ان سے کہا جائے گا: تم اپنے پیچھے پلٹ جاؤ اور ( وہاں جاکر ) نور تلاش کرو ( جہاں تم نور کا انکار کرتے تھے ) ، تو ( اسی وقت ) ان کے درمیان ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہوگا ، اس کے اندر کی جانب رحمت ہوگی اور اس کے باہر کی جانب اُس طرف سے عذاب ہوگا
سورة الْحَدِیْد حاشیہ نمبر :18 مطلب یہ ہے کہ اہل ایمان جب جنت کی طرف جا رہے ہونگے تو روشنی ان کے آگے ہو گی اور پیچھے منافقین اندھیرے میں ٹھوکریں کھا رہے ہونگے ۔ اس وقت وہ ان اہل ایمان کو جو دنیا میں ان کے ساتھ ایک ہی مسلم معاشرے میں رہتے تھے ، پکار پکار کر کہیں گے کہ ذرا ہماری طرف پلٹ کر دیکھو تاکہ ہمیں بھی کچھ روشنی مل جائے ۔ سورة الْحَدِیْد حاشیہ نمبر :19 اس کا مطلب یہ ہے کہ اہل جنت اس دروازے سے جنت میں داخل ہو جائیں گے اور دروازہ بند کر دیا جائیگا ۔ دروازے کے ایک طرف جنت کی نعمتیں ہونگی ، اور دوسری طرف دوزخ کا عذاب ۔ منافقین کے لیے اس حد فاصل کو پار کرنا ممکن نہ ہو گا جو ان کے اور جنت کے درمیان حائل ہو گی ۔