Surah

Information

Surah # 59 | Verses: 24 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 101 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَلَا تَكُوۡنُوۡا كَالَّذِيۡنَ نَسُوا اللّٰهَ فَاَنۡسٰٮهُمۡ اَنۡفُسَهُمۡ‌ؕ اُولٰٓٮِٕكَ هُمُ الۡفٰسِقُوۡنَ‏ ﴿19﴾
اور تم ان لوگوں کی طرح مت ہو جانا جنہوں نے اللہ ( کے احکام ) کو بھلا دیا تو اللہ نے بھی انہیں اپنی جانوں سے غافل کر دیا اور ایسے ہی لوگ نافرمان ( فاسق ) ہوتے ہیں ۔
و لا تكونوا كالذين نسوا الله فانسىهم انفسهم اولىك هم الفسقون
And be not like those who forgot Allah , so He made them forget themselves. Those are the defiantly disobedient.
Aur tum unn logon ki tarah mat ho jana jinhon ney Allah ( kay ehkaam ) ko bhula diya to Allah ney bhi unhen apni jano say ghafil ker diya aur aisay hi log na farmaan ( faasiq ) hotay hain.
اور تم ان جیسے نہ ہوجانا جو اللہ کو بھول بیٹھے تھے ، تو اللہ نے انہیں خود اپنے آپ سے غافل کردیا ۔ ( ١٣ ) وہی لوگ ہیں جو نافرمان ہیں ۔
اور ان جیسے نہ ہو جو اللہ کو بھول بیٹھے ( ف٦۱ ) تو اللہ نے انہیں بلا میں ڈالا کہ اپنی جانیں یاد نہ رہیں ( ف٦۲ ) وہی فاسق ہیں ،
ان لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اللہ کو بھول گئے تو اللہ انہیں خود اپنا نفس بھلا دیا 30 ۔ یہی لوگ فاسق ہیں ۔
اور اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اللہ کو بھلا بیٹھے پھر اللہ نے اُن کی جانوں کو ہی اُن سے بھلا دیا ( کہ وہ اپنی جانوں کے لئے ہی کچھ بھلائی آگے بھیج دیتے ) ، وہی لوگ نافرمان ہیں
سورة الْحَشْر حاشیہ نمبر :30 یعنی خدا فراموشی کا لازمی نتیجہ خود فراموشی ہے ۔ جب آدمی یہ بھول جاتا ہے کہ وہ کسی کا بندہ ہے تو لازماً وہ دنیا میں اپنی ایک غلط حیثیت متعین کر بیٹھتا ہے اور اس کی ساری زندگی اسی بنیادی غلط فہمی کے باعث غلط ہو کر رہ جاتی ہے ، اسی طرح جب وہ یہ بھول جاتا ہے کہ وہ ایک خدا کے سوا کسی کا بندہ نہیں ہے تو وہ اس ایک کی بندگی تو نہین کرتا جس کا وہ درحقیقیت بندہ ہے ، اور ان بہت سوں کی بندگی کرتا رہتا ہے جن کا وہ فی الواقع بندہ نہیں ہے ۔ یہ پھر ایک عظیم اور ہمہ گیر غلط فہمی ہے جو اس کی ساری زندگی کو غلط کر کے رکھ دیتی ہے ۔ انسان کا اصل مقام دنیا میں یہ ہے کہ وہ بندہ ہے ، آزاد و خود مختار نہیں ہے ۔ اور صرف ایک خدا کا بندہ ہے ، اس کے سوا کسی اور کا بندہ نہیں ہے ۔ جو شخص اس بات کو نہیں جانتا وہ حقیقت میں خود اپنے آپ کو نہیں جانتا ۔ اور جو شخص اس کے جاننے کے باوجود کسی لمحہ بھی اسے فراموش کر بیٹھتا ہے اسی لمحے کوئی ایسی حرکت اس سے سرزد ہو سکتی ہے جو کسی منکر یا مشرک ، یعنی خود فراموش انسان ہی کے کرنے کی ہوتی ہے ، صحیح راستے پر انسان کے ثابت قدم رہنے کا پورا انحصار اس بات پر ہے کہ اسے خدا یاد رہے ۔ اس سے غافل ہوتے ہی وہ اپنے آپ سے غافل ہو جاتا ہے ، اور یہی غفلت اسے فاسق بنا دیتی ہے ۔