Surah

Information

Surah # 65 | Verses: 12 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 99 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
ذٰ لِكَ اَمۡرُ اللّٰهِ اَنۡزَلَهٗۤ اِلَيۡكُمۡ‌ ؕ وَمَنۡ يَّـتَّـقِ اللّٰهَ يُكَفِّرۡ عَنۡهُ سَيِّاٰتِهٖ وَيُعۡظِمۡ لَهٗۤ اَجۡرًا‏ ﴿5﴾
یہ اللہ کا حکم ہے جو اس نے تمہاری طرف اتارا ہے اور جو شخص اللہ سے ڈرے گا اللہ اس کے گناہ مٹا دے گا اور اسے بڑا بھاری اجر دے گا ۔
ذلك امر الله انزله اليكم و من يتق الله يكفر عنه سياته و يعظم له اجرا
That is the command of Allah , which He has sent down to you; and whoever fears Allah - He will remove for him his misdeeds and make great for him his reward.
Yeh Allah ka hukum hai jo uss ney tumhari taraf utara hai aur jo shaks Allah say daray ga Allah uss kay gunah mita dey ga aur ussay bara bhari ajar dey ga.
یہ اللہ کا حکم ہے جو اس نے تم پر اتارا ہے ، اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا ، اللہ اس کے گناہوں کو معاف کردے گا ، اور اس کو زبردست ثواب دے گا ۔
یہ ( ف۱۸ ) اللہ کا حکم ہے کہ اس نے تمہاری طرف اتارا ، اور جو اللہ سے ڈرے ( ف۱۹ ) اللہ اس کی برائیاں اتار دے گا اور اسے بڑا ثواب دے گا ،
یہ اللہ کا حکم ہے جو اس نے تمہاری طرف نازل کیا ہے ۔ جو اللہ ڈرے گا اللہ اس کی برائیوں کو اس سے دور کر دے گا اور اس کو بڑا اجر دے 15 گا ۔
یہ اللہ کا امر ہے جو اس نے تمہاری طرف نازل فرمایا ہے ۔ اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے وہ اُس کے چھوٹے گناہوں کو اس ( کے نامۂ اعمال ) سے مٹا دیتا ہے اور اَجر و ثواب کو اُس کے لئے بڑا کر دیتا ہے
سورة الطَّلَاق حاشیہ نمبر :15 یہ اگرچہ ایک عمومی نصیحت ہے جس کا اطلاق انسانی زندگی کے تمام حالات پر ہوتا ہے ، لیکن اس خاص سیاق و سباق میں اسے ارشاد فرمانے کا مقصد مسلمانوں کو خبردار کرنا ہے کہ اوپر جو احکام بیان کیے گئے ہیں ، ان سے خواہ تمہارے اوپر کتنی ہی ذمہ داریوں کا بوجھ پڑتا ہو ، بہر حال خدا سے ڈرتے ہوئے ان کی پیروی کرو ، اللہ تمہارے کام آسان کرے گا ، تمہارے گناہ معاف کے گا اور تمہیں بڑا اجر دے گا ۔ ظاہر ہے کہ جن مطلقہ عورتوں کی عدت تین مہینے مقرر کی گئی ہے ان کا زمانہ عدت ان عورتوں کی بہ نسبت طویل تر ہو گا جن کی عدت تین حیض مقرر کی گئی ہے ۔ اور حاملہ عورت کا زمانہ عدت تو اس سے بھی کئی مہینے زیادہ ہو سکتا ہے ۔ اس پورے زمانے میں عورت کی سکونت اور اس کے نفقہ کی ذمہ داری اٹھانا ، جبکہ آدمی اسے چھوڑ دینے کا ارادہ کر چکا ہو ، لوگوں کو ناقابل برداشت بار محسوس ہو گا ۔ لیکن جو بار اللہ سے ڈرتے ہوئے ، اللہ کے احکام کی پیروی میں اٹھایا جائے ، اللہ کا وعدہ ہے کہ اپنے فضل سے وہ اس کو ہلکا کر دے گا اور اس کی اتنی بھاری جزا دے گا جو دنیا میں اٹھائے ہوئے اس تھوڑے سے بار کی بہ نسبت بہت زیادہ گراں قدر ہوگی ۔