Surah

Information

Surah # 65 | Verses: 12 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 99 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
لِيُنۡفِقۡ ذُوۡ سَعَةٍ مِّنۡ سَعَتِهٖ‌ؕ وَمَنۡ قُدِرَ عَلَيۡهِ رِزۡقُهٗ فَلۡيُنۡفِقۡ مِمَّاۤ اٰتٰٮهُ اللّٰهُ‌ؕ لَا يُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفۡسًا اِلَّا مَاۤ اٰتٰٮهَا‌ؕ سَيَجۡعَلُ اللّٰهُ بَعۡدَ عُسۡرٍ يُّسۡرًا‏ ﴿7﴾
کشادگی والے کو اپنی کشادگی سے خرچ کرنا چاہیے اور جس پر اس کے رزق کی تنگی کی گئی ہو اسے چاہیے کہ جو کچھ اللہ تعالٰی نے اسے دے رکھا ہے اسی میں سے ( اپنی حسب حیثیت ) دے ، کسی شخص کو اللہ تکلیف نہیں دیتا مگر اتنی ہی جتنی طاقت اسے دے رکھی ہے ، اللہ تنگی کے بعد آسانی و فراغت بھی کر دے گا ۔
لينفق ذو سعة من سعته و من قدر عليه رزقه فلينفق مما اتىه الله لا يكلف الله نفسا الا ما اتىها سيجعل الله بعد عسر يسرا
Let a man of wealth spend from his wealth, and he whose provision is restricted - let him spend from what Allah has given him. Allah does not charge a soul except [according to] what He has given it. Allah will bring about, after hardship, ease.
Kushadgi walay ko apni kushadgi say kharach kerna chahaiye aur jiss per uss kay rizq ki tangi ki gaee ho ussay chahaiye kay jo kuch Allah ney ussay dey rakha hai ussi mein say ( apni hasb-e-heysiyat ) dey kissi shaks ko Allah takleef nahi deta magar utni hi jitni taqat ussay dey rakhi hai Allah tangi kay baad aasani aur faraghat bhi ker dey ga.
ہر وسعت رکھنے والا اپنی وسعت کے مطابق نفقہ دے ۔ اور جس شخص کے لیے اس کا رزق تنگ کردیا گیا ہو ، تو جو کچھ اللہ نے اسے دیا ہے وہ اسی میں سے نفقہ دے ، اللہ نے کسی کو جتنا دیا ہے ، اس پر اس سے زیادہ کا بوجھ نہیں ڈالتا ۔ ( ١٢ ) کوئی مشکل ہو تو اللہ اس کے بعد کوئی آسانی بھی پیدا کردے گا ۔
مقدور والا ( ف۲۷ ) اپنے مقدور کے قابل نفقہ دے ، اور جس پر اس کا رزق تنگ کیا گیا وہ اس میں سے نفقہ دے جو اسے اللہ نے دیا ، اللہ کسی جان پر بوجھ نہیں رکھتا مگر اسی قابل جتنا اسے دیا ہے ، قریب ہے اللہ دشواری کے بعد آسانی فرمادے گا ( ف۲۸ )
خوشحال آدمی اپنی خوشحالی کے مطابق نفقہ دے ، اور جس کو رزق کم دیا گیا ہو وہ اسی مال میں سے خرچ کرے جو اللہ نے اسے دیا ہے ۔ اللہ نے جس کو جتنا کچھ دیا ہے اس سے زیادہ کا وہ اسے مکلف نہیں کرتا ۔ بعید نہیں کہ اللہ تنگ دستی کے بعد فراخ دستی بھی عطا فرما دے ۔ ع
صاحبِ وسعت کو اپنی وسعت ( کے لحاظ ) سے خرچ کرنا چاہئے ، اور جس شخص پر اُس کا رِزق تنگ کر دیا گیا ہو تو وہ اُسی ( روزی ) میں سے ( بطورِ نفقہ ) خرچ کرے جو اُسے اللہ نے عطا فرمائی ہے ۔ اللہ کسی شخص کو مکلّف نہیں ٹھہراتا مگر اسی قدر جتنا کہ اُس نے اسے عطا فرما رکھا ہے ، اللہ عنقریب تنگی کے بعد کشائش پیدا فرما دے گا