Surah

Information

Surah # 67 | Verses: 30 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 77 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
اِذَاۤ اُلۡقُوۡا فِيۡهَا سَمِعُوۡا لَهَا شَهِيۡقًا وَّهِىَ تَفُوۡرُۙ‏ ﴿7﴾
جب اس میں یہ ڈالے جائیں گے تو اس کی بڑے زور کی آوازیں سنیں گے اور وہ جوش مار رہی ہوگی ۔
اذا القوا فيها سمعوا لها شهيقا و هي تفور
When they are thrown into it, they hear from it a [dreadful] inhaling while it boils up.
Jab iss mein yeh daaley jayengey to iss ki baray zor ki aawazen sunen gey aur woh josh maar rahi hogi.
جب وہ اس میں ڈالے جائیں گے تو اس کے دہاڑ نے کی آواز سنیں گے ، او وہ جوش مارتی ہوگی ۔
جب اس میں ڈالے جائیں گے اس کا رینکنا ( چنگھاڑنا ) سنیں گے کہ جوش مارتی ہے
جب وہ اس میں پھینکے جائیں گے تو اس کے دھاڑنے کی ہولناک آوازیں سنیں13 گے اور وہ جوش کھا رہی ہوگی ،
جب وہ اس میں ڈالے جائیں گے تو اس کی خوف ناک آواز سنیں گے اور وہ ( آگ ) جوش مار رہی ہوگی
سورة الْمُلْک حاشیہ نمبر :13 اصل میں لفظ شھیق استعمال ہوا ہے ۔ جو گدھے کی سی آواز کے لیے بولا جاتا ہے ۔ اس فقرے کے معنی یہ بھی ہو سکتے ہیں کہ یہ خود جہنم کی آواز ہو گی ، اور یہ بھی ہو سکتے ہیں کہ یہ آواز جہنم سے آ رہی ہو گی جہاں ان لوگوں سے پہلے گرے ہوئے لوگ چیخیں مار رہے ہوں گے ۔ اس دوسرے مفہوم کی تائید سورہ ہود کی آیت 106 سے ہوتی ہے جس میں فرمایا گیا ہے کہ دوزخ میں یہ دوزخی لوگ ہانپیں گے اور پھنکارے ماریں گے ۔ اور پہلے مفہوم کی تائید سورۃ فرقان آیت 12 سے ہوتی ہے جس میں ارشاد ہوا ہے کہ دوزخ میں جاتے ہوئے یہ لوگ دور ہی سے اس کے غضب اور جوش کی آوازیں سنیں گے ۔ اس بنا پر صحیح یہ ہے کہ یہ شور خود جہنم کا بھی ہو گا اور جہنمیوں کا بھی ۔