Surah

Information

Surah # 67 | Verses: 30 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 77 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَاَسِرُّوۡا قَوۡلَـكُمۡ اَوِ اجۡهَرُوۡا بِهٖؕ اِنَّهٗ عَلِيۡمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ‏ ﴿13﴾
تم اپنی باتوں کو چھپاؤ یا ظاہر کرو وہ تو سینوں کی پوشیدگیوں کو بھی بخوبی جانتا ہے ۔
و اسروا قولكم او اجهروا به انه عليم بذات الصدور
And conceal your speech or publicize it; indeed, He is Knowing of that within the breasts.
Tum apni baton ko chupao ya zahir kero woh to seenon ki posheedgiyon ko bhi bakhoobi jaanta hai.
اور تم اپنی بات چھپا کر کرو ، یا زور سے کرو ( سب اس کے علم میں ہے ، کیونکہ ) وہ دلوں تک کی باتوں کا پورا علم رکھنے والا ہے ۔
اور تم اپنی بات آہستہ کہو یا آواز سے ، وہ تو دلوں کی جانتا ہے ( ف۲۲ )
تم خواہ چپکے سے بات کرو یا اونچی آواز سے ﴿اللہ کے لیے یکساں ہے﴾ ، وہ تو دلوں کا حال تک جانتا ہے20 ۔
اور تم لوگ اپنی بات چھپا کر کہو یا اُسے بلند آواز میں کہو ، یقیناً وہ سینوں کی ( چھپی ) باتوں کو ( بھی ) خوب جانتا ہے
سورة الْمُلْک حاشیہ نمبر :20 یہ بات تمام انسانوں کو خطاب کر کے فرمائی گئی ہے ، خواہ وہ مومن ہوں یا کافر ۔ مومن کے لیے اس میں یہ تلقین ہے کہ اسے دنیا میں زندگی بسر کرتے ہوئے ہر وقت یہ احساس اپنے ذہن میں تازہ رکھنا چاہیے کہ اس کے کھلے اور چھپے اقوال و اعمال ہی نہیں ، اس کی نیتیں اور اس کے خیالات تک اللہ سے مخفی نہیں ہیں ۔ اور کافر کے لیے اس میں تنبیہ ہے کہ وہ اپنی جگہ خدا سے بے خوف ہو کر جو کچھ چاہے کرتا رہے ، اس کی کوئی بات اللہ کی گرفت سے چھوٹی نہیں رہ سکتی ۔