Surah

Information

Surah # 67 | Verses: 30 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 77 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
اَلَا يَعۡلَمُ مَنۡ خَلَقَؕ وَهُوَ اللَّطِيۡفُ الۡخَبِيۡرُ‏ ﴿14﴾
کیا وہی نہ جانے جس نے پیدا کیا ؟پھر وہ باریک بین اور باخبربھی ہو ۔
الا يعلم من خلق و هو اللطيف الخبير
Does He who created not know, while He is the Subtle, the Acquainted?
Kiya wohi na janay jiss nay peda kiya? phir woh bareek been aur bakhabar bhi ho.
بھلا جس نے پیدا کیا وہی نہ جانے ؟ جبکہ وہ بہت باریک بین ، مکمل طور پر باخبر ہے ۔
کیا وہ نہ جانے جس نے پیدا کیا ؟ ( ف۲۳ ) اور وہی ہے ہر باریکی جانتا خبردار ،
کیا وہی نہ جانے گا جس نے پیدا کیا ہے21؟ حالانکہ وہ باریک بیں22 اور باخبر ہے ۔ ؏١
بھلا وہ نہیں جانتا جس نے پیدا کیا ہے؟ حالانکہ وہ بڑا باریک بین ( ہر چیز سے ) خبردار ہے
سورة الْمُلْک حاشیہ نمبر :21 دوسرا ترجمہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کیا وہ اپنی مخلوق ہی کو نہ جانے گا ؟ اصل میں من خلق استعمال ہوا ہے ۔ اس کے معنی جس نے پیدا کیا ہے بھی ہو سکتے ہیں ، اور جس کو اس نے پیدا کیا ہے بھی ۔ دونوں صورتوں میں مطلب ایک ہی رہتا ہے ۔ یہ دلیل اس بات کی جو اوپر کے فقرے میں ارشاد ہوئی ہے ۔ یعنی آخر یہ کیسے ممکن ہے کہ خالق اپنی مخلوق سے بے خبر ہو؟ مخلوق خود اپنے آپ سے بے خبر ہو سکتی ہے ، مگر خالق اس سے بے خبر نہیں ہو سکتا ۔ تمہاری رگ رگ اس نے بنائی ہے ۔ تمہارے دل و دماغ کا ایک ایک ریشہ اس کا بنایا ہوا ہے ۔ تمہارا ہر سانس اس کے جاری رکھنے سے جاری ہے ۔ تمہارا ہر عضو اس کی تدبیر سے کام کر رہا ہے ۔ اس سے تمہاری کوئی بات کیسے چھپی رہ سکتی ہے؟ سورة الْمُلْک حاشیہ نمبر :22 اصل میں لفظ لطیف استعمال ہوا ہے جس کے معنی غیر محسوس طریقے سے کام کرنے والے کے بھی ہیں اور پوشیدہ حقائق کو جاننے والے کے بھی ۔