Surah

Information

Surah # 68 | Verses: 52 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 2 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610 - 618 AD). Except 17-33 and 48-50, from Madina
اِنَّ لِلۡمُتَّقِيۡنَ عِنۡدَ رَبِّهِمۡ جَنّٰتِ النَّعِيۡمِ‏ ﴿34﴾
پرہیزگاروں کے لئے ان کے رب کے پاس نعمتوں والی جنتیں ہیں ۔
ان للمتقين عند ربهم جنت النعيم
Indeed, for the righteous with their Lord are the Gardens of Pleasure.
Perhezgaaron kay liye unkay rab kay pass nematon waali jannaten hain
البتہ متقیوں کے لیے ان کے پروردگار کے پاس نعمتوں بھرے باغات ہیں ۔
بیشک ڈر والوں کے لیے ان کے رب کے پاس ( ف۳٦ ) چین کے باغ ہیں ( ف۳۷ )
یقینا 19 خدا ترس لوگوں کے لیے ان کے رب کے ہاں نعمت بھری جنتیں ہیں ۔
بے شک پرہیزگاروں کے لئے ان کے رب کے پاس نعمتوں والے باغات ہیں
سورة الْقَلَم حاشیہ نمبر :19 مکہ کے بڑے بڑے سردار مسلمانوں سے کہتے تھے کہ ہم کو یہ نعمتیں جو دنیا میں مل رہی ہیں ، یہ خدا کے ہاں ہمارے مقبول ہونے کی علامت ہیں ، اور تم جس بد حالی میں مبتلا ہو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تم خدا کے مغضوب ہو ۔ لہذا اگر کوئی آخرت ہوئی بھی ، جیسا تم کہتے ہو ، تو ہم وہاں بھی مزے کریں گے اور عذاب تم پر ہو گا نہ کہ ہم پر ۔ اس کا جواب ان آیات میں دیا گیا ہے ۔
گنہگار اور نیکو کار دونوں کی جزاء کا مختلف ہونا لازم ہے اوپر چونکہ دنیوی جنت والوں کا حال بیان ہوا تھا اور اللہ کی نافرمانی اور اس کے حکم کے خلاف کرنے سے ان پر جو بلا اور آفت آئی اس کا ذکر ہوا تھا اس لئے اب ان متقی پرہیزگار لوگوں کا حال ذکر کیا گیا جنہیں آخرت میں جنتیں ملیں گی جن کی نعمتیں نہ فنا ہوں ، نہ گھٹیں ، نہ ختم ہوں ، نہ سڑیں ، نہ گلیں ، پھر فرماتا ہے کیا ہو سکتا ہے کہ مسلمان اور گنہگار جزا میں یکساں ہو جائیں؟ قسم ہے زمین و آسمان کے رب کی کہ یہ نہیں ہو سکتا ، کیا ہو گیا ہے تم کس طرح یہ چاہتے ہو؟ کیا تمہارے ہاتھوں میں اللہ کی طرف سے اتری ہوئی کوئی ایسی کتاب ہے جو خود تمہیں بھی محفوظ ہو اور گزشتہ لوگوں کے ہاتھوں تم پچھلوں تک پہنچتی ہو اور اس میں وہی ہو جو تمہاری چاہت ہے اور تم کہہ رہے ہو کہ ہمارا کوئی مضبوط وعدہ اور عہد تم سے ہے کہ تم جو کہہ رہے ہو وہی ہو گا اور تمہاری بےجا اور غلط خواہشیں پوری ہو کر ہی رہیں گی؟ ان سے ذرا پوچھو تو کہ اس بات کا کون ضامن ہے اور کس کے ذمے یہ کفالت ہے؟ نہ سہی تمہارے جو جھوٹے معبود ہیں انہی کو اپنی سچائی کے ثبوت میں پیش کرو ۔