Surah

Information

Surah # 69 | Verses: 52 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 78 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
اِنَّهٗ لَقَوۡلُ رَسُوۡلٍ كَرِيۡمٍۚ ۙ‏ ﴿40﴾
کہ بیشک یہ ( قرآن ) بزرگ رسول کا قول ہے ۔
انه لقول رسول كريم
[That] indeed, the Qur'an is the word of a noble Messenger.
Kay be sahk yeh ( quran ) buzurgh rasool ka qool hay
کہ یہ ( قرآن ) ایک معزز پیغام لانے والے کا کلام ہے ۔ ( ٩ )
بیشک یہ قرآن ایک کرم والے رسول ( ف٤۲ ) سے باتیں ہیں ( ف٤۳ )
یہ ایک رسول کریم کا قول ہے22 ،
بے شک یہ ( قرآن ) بزرگی و عظمت والے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کا ( منزّل من اللہ ) فرمان ہے ، ( جسے وہ رسالۃً اور نیابۃً بیان فرماتے ہیں )
سورة الْحَآقَّة حاشیہ نمبر :22 یہاں رسول کریم سے مراد محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور سورہ تکویر ( آیت 19 ) میں اس سے مراد جبریل علیہ السلام ہیں ۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ یہاں قرآن کو رسول کریم کا قول کہنے کے بعد فرمایا گیا ہے کہ یہ کسی شاعر یا کاہن کا قول نہیں ہے ، اور ظاہر ہے کہ کفار مکہ جبریل کو نہیں بلکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو شاعر اور کاہن کہتے تھے ۔ بخلاف اس کے سورۃ تکویر میں قرآن کو رسول کریم کا قول کہنے کے بعد فرمایا گیا ہے کہ وہ رسول بڑی قوت والا ہے ، صاحب عرش کے ہاں بلند مرتبہ رکھتا ہے ، وہاں اس کی بات مانی جاتی ہے ، وہ امانت دار ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو روشن افق پر دیکھا ہے ۔ قریب قریب یہی مضمون سورہ نجم آیات نمبر 5 تا 10 میں جبریل علیہ السلام کے متعلق بیان ہوا ہے ۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ قرآن کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور جبریل کا قول کس معنی میں کہا گیا ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ لوگ اس کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم اسے جبریل کی زبان سے سن رہے تھے ، اس لیے ایک لحاظ سے یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا قول تھا اور دوسرے لحاظ سے جبریل کا قول ، لیکن آگے چل کر یہ بات واضح کر دی گئی ہے کہ فی الاصل یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جبریل علیہ السلام کی زبان سے ، اور لوگوں کے سامنے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے ادا ہو رہا ہے ۔ خود رسول کا لفظ بھی اس حقیقت پر دلالت کرتا ہے کہ یہ ان دونوں کا اپنا کلام نہیں ہے بلکہ پیغام بر ہونے کی حیثیت سے انہوں نے اس پیغام بھیجنے والے کی طرف سے پیش کیا ہے ۔