Surah

Information

Surah # 70 | Verses: 44 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 79 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
كَلَّا ؕ اِنَّا خَلَقۡنٰهُمۡ مِّمَّا يَعۡلَمُوۡنَ‏ ﴿39﴾
۔ ( ایسا ) ہرگز نہ ہوگا ہم نے انہیں اس ( چیز ) سے پیدا کیا ہے جسے وہ جانتے ہیں ۔
كلا انا خلقنهم مما يعلمون
No! Indeed, We have created them from that which they know.
( aisa ) hergiz nahi ho ga hum ney unhein is ( chez ) say paida kia hay jiss say wo jantay hein
ہرگز ایسا نہیں ہوگا ہم نے ان کو اس چیز سے پیدا کیا ہے جسے یہ خود جانتے ہیں ۔ ( ١١ )
ہرگز نہیں ، بیشک ہم نے انہیں اس چیز سے بنایا جسے جانتے ہیں ( ف۳٤ )
ہرگز نہیں ۔ ہم نے جس چیز سے ان کو پیدا کیا اسے یہ خود جانتے ہیں26 ۔
ہرگز نہیں ، بے شک ہم نے انہیں اس چیز سے پیدا کیا ہے جسے وہ ( بھی ) جانتے ہیں
سورة الْمَعَارِج حاشیہ نمبر :26 اس مقام پر اس فقرے کے دومعنی ہو سکتے ہیں ۔ مضمون سابق کے ساتھ اس کا تعلق مانا جائے تو مطلب یہ ہو گا کہ جس مادے سے یہ لوگ بنے ہیں اس کے لحاظ سے تو سب انسان یکساں ہیں ۔ اگر وہ مادہ ہی انسان کے جنت میں جانے کا سبب ہو تو نیک و بد ، ظالم و عادل مجرم اور بے گناہ ، سب ہی کو جنت میں جانا چاہیے ۔ لیکن معمولی عقل ہی یہ فیصلہ کرنے کے لیے کافی ہے کہ جنت کا استحقاق انسان کے مادہ تخلیق کی بنا پر نہیں بلکہ صرف اس کے اوصاف کے لحاظ سے پیدا ہو سکتا ہے ۔ اور اگر اس فقرے کو بعد کے مضمون کی تمہید سمجھا جائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ اپنے آپ کو ہمارے عذاب سے محفوظ سمجھ رہے ہیں اور جو شخص انہیں ہماری پکڑ سے ڈراتا ہے اس کا مذاق اڑاتے ہیں ، حالانکہ ہم ان کو دنیا میں بھی جب چاہیں عذاب دے سکتے ہیں اور موت کے بعد دوبارہ زندہ کر کے بھی جب چاہیں اٹھا سکتے ہیں ۔ یہ خود جانتے ہیں کہ نطفے کی ایک حقیر سی بوند سے ان کی تخلیق کی ابتدا کر کے ہم نے ان کو چلتا پھرتا انسان بنایا ہے ۔ اگر اپنی اس خلقت پر یہ غور کرتے تو انہیں کبھی یہ غلط فہمی لاحق نہ ہوتی کہ اب یہ ہماری گرفت سے باہر ہو گئے ہیں ، یا ہم انہیں دوبارہ پیدا کرنے پر قادر نہیں ہیں ۔