Surah

Information

Surah # 71 | Verses: 28 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 71 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَ قَالُوۡا لَا تَذَرُنَّ اٰلِهَتَكُمۡ وَلَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَّلَا سُوَاعًا  ۙ وَّ لَا يَغُوۡثَ وَيَعُوۡقَ وَنَسۡرًا‌ ۚ‏ ﴿23﴾
اور کہا انہوں نے کہ ہرگز اپنے معبودوں کو نہ چھوڑنا اور نہ ود اور سواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کو ( چھوڑنا )
و قالوا لا تذرن الهتكم و لا تذرن ودا و لا سواعا و لا يغوث و يعوق و نسرا
And said, 'Never leave your gods and never leave Wadd or Suwa' or Yaghuth and Ya'uq and Nasr.
Aur kaha unhon ney kay hergiz apney maaboodon ko na chorna aur na wad aur suwaa aur yaghoos aur yaooq aur nasar ko ( chorna )
اور ( اپنے آدمیوں سے ) کہا ہے کہ : اپنے معبودوں کو ہرگز مت چھوڑنا ۔ نہ ود اور سواع کو کسی صورت میں چھوڑنا ، اور نہ یغوث ، یعوق اور نسر کو چھوڑنا ۔ ( ٦ )
اور بولے ( ف۳٦ ) ہرگز نہ چھوڑنا اپنے خداؤں کو ( ف۳۷ ) اور ہرگز نہ چھوڑنا ودّ اور سواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کو ( ف۳۸ )
انہوں نے کہا ہرگز نہ چھوڑو اپنے معبودوں کو ، اور نہ چھوڑو ود اور سواع کو ، اور نہ یغوث اور یعوق اور نسر کو17 ۔
اور کہتے رہے کہ تم اپنے معبودوں کو مت چھوڑنا اور وَدّ اور سُوَاع اور یَغُوث اور یَعُوق اور نَسر ( نامی بتوں ) کو ( بھی ) ہرگز نہ چھوڑنا
سورة نُوْح حاشیہ نمبر :17 قوم نوح کے معبودوں میں سے یہاں ان معبودوں کے نام لیے گئے ہیں جنہیں بعد میں اہل عرب نے بھی پوجنا شروع کر دیا تھا اور آغاز اسلام کے وقت عرب میں جگہ جگہ ان کے مندر بنے ہوئے تھے ۔ بعید نہیں کہ طوفان میں جو لوگ بچ گئے تھے ان کی زبان سے بعد کی نسلوں نے قوم نوح کے قدیم معبودوں کا ذکر سنا ہو گا اور جب از سرنو ان کی اولاد میں جاہلیت پھیلی ہو گی تو انہی معبودوں کے بت بنا کر انہوں نے پھر انہیں پوجنا شروع کر دیا ہو گا ۔ ود قبیلہ قضاعہ کی شاخ بنی کلب بن وبرہ کا معبود تھا جس کا استھان انہوں نے دومتہ الجندل میں بنا رکھا تھا ۔ عرب کے قدیم کتبات میں ان کا نام ودم ابم ( ود باپو ) لکھا ہوا ملتا ہے ۔ کلبی کا بیان ہے کہ اس کا بت ایک نہایت عظیم الجثہ مرد کی شکل کا بنا ہوا تھا ۔ پریش کے لوگ بھی اس کو معبود مانتے تھے اور اس کا نام ان کے ہاں ود تھا ۔ اسی کے نام پر تاریخ میں ایک شخص کا نام عبد ود ملتا ہے ۔ سواع قبیلہ ہذیل کی دیوی تھی اور اس کا بت عورت کی شکل کا بنایا گیا تھا ۔ ینبوع کے قریب رہاط کے مقام پر اس کا مندر واقع تھا ۔ یغوث قبیلہ طے کی شاخ انعم اور قبیلہ مذحج کی بعض شاخوں کا معبود تھا ۔ مذحج والوں نے یمن اور حجاز کے درمیان جرش کے مقام پر اس کا بت نصب کر رکھا تھا جس کی شکل شیر کی تھی ۔ قریش کے لوگوں میں بھی بعض کا نام عبد یغوث ملتا ہے ۔ یعوق یمن کے علاہ ہمدان میں قبیلہ ہمدان کی شاخ خیوان کا معبود تھا اور اس کا بت گھوڑے کی شکل کا تھا ۔ نسر حمیر کے علاقے میں قبیلہ حمیر کی شاخ آل ذوالکلاع کا معبود تھا اور بلخع کے مقام پر اس کا بت نصب تھا جس کی شکل گدھ کی تھی ۔ سبا کے قدیم کتبوں میں اس کا نام نسور لکھا ہوا ملتا ہے ۔ اس کے مندر کو وہ لوگ بیت نسور ۔ اور اس کے بجاریوں کو اہل نسور کہتے تھے ۔ قدیم مندروں کے جو آثار عرب اور اس کے متصل علاقوں میں پائے جاتے ہیں ان میں سے بہت سے مندروں کے دروازوں پر گدھ کی تصویر بنی ہوئی ہے ۔