Surah

Information

Surah # 72 | Verses: 28 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 40 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
يَّهۡدِىۡۤ اِلَى الرُّشۡدِ فَاٰمَنَّا بِهٖ‌ ؕ وَلَنۡ نُّشۡرِكَ بِرَبِّنَاۤ اَحَدًا ۙ‏ ﴿2﴾
جو راہ راست کی طرف راہنمائی کرتا ہے ہم اس پر ایمان لا چکے ( اب ) ہم ہرگز کسی کو بھی اپنے رب کا شریک نہ بنائیں گے ۔
يهدي الى الرشد فامنا به و لن نشرك بربنا احدا
It guides to the right course, and we have believed in it. And we will never associate with our Lord anyone.
Jo rah e rast ki tarf rahnumai kerta hay hum is per iman la chukay ( ab ) hum her giz kisi ko bhi apney rab ka sharek na banein gay
جو راہ راست کی طرف رہنمائی کرتا ہے ، اس لیے ہم اس پر ایمان لے آئے ہیں ، اور اب اپنے پروردگار کے ساتھ کسی کو ( عبادت میں ) ہرگز شریک نہیں مانیں گے ۔ ( ١ )
کہ بھلائی کی راہ بتاتا ہے ( ف۷ ) تو ہم اس پر ایمان لائے ، اور ہم ہرگز کسی کو اپنے رب کا شریک نہ کریں گے ،
راہ راست کی طرف رہنمائی کرتا ہے اس لیے ہم اس پر ایمان لے آئے ہیں اور اب ہم ہرگز اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں3 گے ۔ ”
جو ہدایت کی راہ دکھاتا ہے ، سو ہم اس پر ایمان لے آئے ہیں ، اور اپنے رب کے ساتھ کسی کو ہرگز شریک نہیں ٹھہرائیں گے
سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :3 اس سے کئی باتیں معلوم ہوئیں ۔ ایک یہ کہ جن اللہ تعالی کے وجود اور اس کے رب ہونے کے منکر نہیں ہیں ۔ دوسرے یہ کہ ان میں بھی مشرکین پائے جاتے ہیں جو مشرک انسانوں کی طرح اللہ کے ساتھ دوسروں کو خدائی میں شریک ٹھہراتے ہیں ، چنانچہ جنوں کی یہ قوم جس کے افراد قرآن سن کر گئے تھے مشرک ہی تھے ۔ تیسرے یہ کہ نبوت اور کتب انسانی آسمانی کے نزول کا سلسلہ جنوں کے ہاں جاری نہیں ہوا ، بلکہ ان میں سے جو جن بھی ایمان لاتے ہیں وہ انسانوں میں آنے والے انبیاء اور ان کی لائی ہوئی کتابوں پر ہی ایمان لاتے ہیں ۔ یہی بات سورہ احقاف آیات 29 ۔ 31 سے بھی معلوم ہوتی ہے جن میں بتایا گیا ہے کہ وہ جن جنہوں نے اس وقت قرآن سنا تھا ، حضرت موسیٰ کے پیرووں میں سے تھے اور انہوں نے قرآن سننے کے بعد اپنی قوم کو دعوت دی تھی کہ اب جو کلام خدا کی طرف سے پچھلی کتب آسمانی کی تصدیق کرتا ہوا آیا ہے اس پر ایمان لاؤ ۔ سورہ رحمان بھی اسی بات پر دلالت کرتی ہے ، کیونکہ اس کا پورا مضمون ہی یہ ظاہر کرتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کے مخاطب انسان اور جن دونوں ہیں ۔