Surah

Information

Surah # 72 | Verses: 28 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 40 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَّاَنَّا كُنَّا نَقۡعُدُ مِنۡهَا مَقَاعِدَ لِلسَّمۡعِ‌ ؕ فَمَنۡ يَّسۡتَمِعِ الۡاٰنَ يَجِدۡ لَهٗ شِهَابًا رَّصَدًا ۙ‏ ﴿9﴾
اس سے پہلے ہم باتیں سننے کے لئے آسمان میں جگہ جگہ بیٹھ جایا کرتے تھے اب جو بھی کان لگاتا ہے وہ ایک شعلے کو اپنی تاک میں پاتا ہے ۔
و انا كنا نقعد منها مقاعد للسمع فمن يستمع الان يجد له شهابا رصدا
And we used to sit therein in positions for hearing, but whoever listens now will find a burning flame lying in wait for him.
Iss say pehlay hum baatein suneinkay liye asman mein jagah jagah beth jaya kertay thy .jo bhi kan lagata hay wo ik sholay ko apni taak mein pata hay
################
اور یہ کہ ہم ( ف۱۷ ) پہلے آسمان میں سننے کے لیے کچھ موقعوں پر بیٹھا کرتے تھے ، پھر اب ( ف۱۸ ) جو کوئی سنے وہ اپنی تاک میں آگ کا لُوکا ( لپٹ ) پائے ( ف۱۹ )
اور یہ کہ ” پہلے ہم سن گن لینے کے لیے آسمان میں بیٹھنے کی جگہ پالیتے تھے ، مگر اب جو چوری چھپے سننے کی کوشش کرتا ہے وہ اپنے لیے گھات میں ایک شہاب ثاقب لگا ہوا پاتا ہے9 ۔ ”
اور یہ کہ ہم ( پہلے آسمانی خبریں سننے کے لئے ) اس کے بعض مقامات میں بیٹھا کرتے تھے ، مگر اب کوئی سننا چاہے تو وہ اپنی تاک میں آگ کا شعلہ ( منتظر ) پائے گا
سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :9 یہ ہے وہ وجہ جس کی بنا پر یہ جن اس تلاش میں نکلے تھے کہ آخر زمین پر ایسا کیا معاملہ پیش آیا ہے یا آنے والا ہے جس کی خبروں کو محفوظ رکھنے کے لیے اس قدر سخت انتظامات کیے گئے ہیں کہ اب ہم عالم بالا میں سن گن لینے کا کوئی موقع نہیں پاتے اور جدھر بھی جاتے ہیں مار بھگائے جاتے ہیں ۔