Surah

Information

Surah # 72 | Verses: 28 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 40 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
اِلَّا بَلٰغًا مِّنَ اللّٰهِ وَرِسٰلٰتِهٖ‌ ؕ وَمَنۡ يَّعۡصِ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ فَاِنَّ لَهٗ نَارَ جَهَنَّمَ خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَاۤ اَبَدًا ؕ‏ ﴿23﴾
البتہ ( میرا کام ) اللہ کی بات اور اس کے پیغامات ( لوگوں کو ) پہنچا دینا ہے ( اب ) جو بھی اللہ اور اس کے رسول کی نہ مانے گا اس کے لئے جہنم کی آگ ہے جس میں ایسے لوگ ہمیشہ رہیں گے ۔
الا بلغا من الله و رسلته و من يعص الله و رسوله فان له نار جهنم خلدين فيها ابدا
But [I have for you] only notification from Allah , and His messages." And whoever disobeys Allah and His Messenger - then indeed, for him is the fire of Hell; they will abide therein forever.
Albata ( mera kam ) Allah ki baat aur iss kay peghamaat ( logon ko ) phuncha dena hia ( abb ) jo bhi Allah aur uss kay rasool kin a maanay ga uss kay liye jahanum ki aag hai jiss mein aisay log hamesha rahengay
################
مگر اللہ کے پیام پہنچاتا اور اس کی رسالتیں ( ف٤۳ ) اور جو اللہ اور اس کے رسول کا حکم نہ مانے ( ف٤٤ ) تو بیشک ان کے لیے جہنم کی آگ ہے جس میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں ،
میرا کام اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ اللہ کی بات اور اس کے پیغامات پہنچا دوں22 ۔ اب جو بھی اللہ اور اس کے رسول کی بات نہ مانے گا اس کے لیے جہنم کی آگ ہے اور ویسے لوگ اس میں ہمیشہ رہیں23 گے ۔ ”
مگر اللہ کی جانب سے اَحکامات اور اُس کے پیغامات کا پہنچانا ( میری ذِمّہ داری ہے ) ، اور جو کوئی اللہ اور اُس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی نافرمانی کرے تو بیشک اُس کے لئے دوزخ کی آگ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے
سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :22 یعنی میرا یہ دعویٰ ہرگز نہیں ہے کہ خدا کی خدائی میں میرا کوئی دخل ہے ، یا لوگوں کی قسمتیں بنانے اور بگاڑنے کا کوئی اختیار مجھے حاصل ہے ۔ میں تو صرف ایک رسول ہوں اور جو خدمت میرے سپرد کی گئی ہے وہ اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے کہ اللہ تعالی کے پیغامات تمہیں پہنچا دوں ۔ باقی رہے خدائی کے اختیارات ، تو وہ سارے کے سارے اللہ ہی کے ہاتھ میں ہیں ۔ کسی دوسرے کو نفع یا نقصان پہنچانا تو درکنار ، مجھے تو خود اپنے نفع و نقصان کا اختیار بھی حاصل نہیں ۔ اللہ کی نافرمانی کروں تو اس کی پکڑ سے بچ کر کہیں پناہ نہیں لے سکتا ، اور اللہ کے دامن کے سوا کوئی ملجا و ماویٰ میرے لیے نہیں ہے ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد چہارم ، الشوریٰ ، حاشیہ7 ) ۔ سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :23 اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہر گناہ اور معصیت کی سزا ابدی جہنم ہے ، بلکہ جس سلسلہ کلام میں یہ بات فرمائی گئی ہے اس کے لحاظ سے آیت کا مطلب یہ ہے کہ اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے توحید کی جو دعوت دی گئی ہے اس کو جو شخص نہ مانے اور شرک سے باز نہ آئے اس کے لیے ابدی جہنم کی سزا ہے ۔