Surah

Information

Surah # 72 | Verses: 28 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 40 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
حَتّٰٓى اِذَا رَاَوۡا مَا يُوۡعَدُوۡنَ فَسَيَعۡلَمُوۡنَ مَنۡ اَضۡعَفُ نَاصِرًا وَّاَقَلُّ عَدَدًا‏ ﴿24﴾
۔ ( ان کی آنکھ نہ کھلے گی ) یہاں تک کہ اسے دیکھ لیں جس کا ان کو وعدہ دیا جاتا ہے پس عنقریب جان لیں گے کہ کس کا مددگار کمزور اور کس کی جماعت کم ہے ۔
حتى اذا راوا ما يوعدون فسيعلمون من اضعف ناصرا و اقل عددا
[The disbelievers continue] until, when they see that which they are promised, then they will know who is weaker in helpers and less in number.
( unki aankh na khulaygi ) Yahan tak kay ussay dekhlen jiss ka unko wada diya jata hia pus unqareeb jaan lengay kay kiss ki jamat kum hai
################
یہاں تک کہ جب دیکھیں گے ( ف٤۵ ) جو وعدہ دیا جاتا ہے تو اب جان جائیں گے کہ کس کے مددگار کمزور اور کس کی گنتی کم ( ف٤٦ )
﴿یہ لوگ اپنی اس روش سے باز نہ آئیں گے﴾ یہاں تک کہ جب اس چیز کو دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے تو انہیں معلوم ہو جائے گا کہ کس کے مددگار کمزور ہیں اور کس کا جتھا تعداد میں کم ہے24 ۔
یہاں تک کہ جب یہ لوگ وہ ( عذاب ) دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے تو ( اُس وقت ) انہیں معلوم ہوگا کہ کون مددگار کے اعتبار سے کمزور تر اور عدد کے اِعتبار سے کم تر ہے
سورة الْجِنّ حاشیہ نمبر :24 اس آیت کا پس منظر یہ ہے کہ اس زمانے میں قریش کے جو لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت الی اللہ کو سنتے ہی آپ پر ٹوٹ پڑتے تھے وہ اس زعم میں مبتلا تھے کہ ان کا جتھا بڑا زبردست ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چند مٹھی بھر آدمی ہیں اس لیے وہ بآسانی آپ کو دبا لیں گے ۔ اس پر فرمایا جا رہا ہے کہ آج یہ لوگ رسول کو بے یارو مددگار اور اپنے آپ کو کثیر التعداد دیکھ کر حق کی آواز کو دبانے کے لیے بڑے دلیر ہو رہے ہیں ، مگر جب وہ برا وقت آ جائے گا جس سے ان کو ڈرایا جا رہا ہے تو ان کو پتہ چل جائے گا کہ بے یارو مدد گار حقیقت میں کون ہے ۔