Surah

Information

Surah # 75 | Verses: 40 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 31 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
بَلۡ يُرِيۡدُ الۡاِنۡسَانُ لِيَفۡجُرَ اَمَامَهٗ‌ۚ‏ ﴿5﴾
بلکہ انسان تو چاہتا ہے کہ آگے آگے نافرمانیاں کرتا جائے ۔
بل يريد الانسان ليفجر امامه
But man desires to continue in sin.
Bulkay insan to chahta hai kay aagay aagay na farmaniyan kerta jaey
اصل بات یہ ہے کہ انسان چاہتا یہ ہے کہ اپنی آگے کی زندگی میں بھی ڈھٹائی سے گناہ کرتا ہے ۔ ( ٣ )
بلکہ آدمی چاہتا ہے کہ اس کی نگاہ کے سامنے بدی کرے ( ف۵ )
مگر انسان چاہتا یہ ہے کہ آگے بھی بداعمالیاں کرتا رہے5 ۔
بلکہ انسان یہ چاہتا ہے کہ اپنے آگے ( کی زندگی میں ) بھی گناہ کرتا رہے
سورة الْقِیٰمَة حاشیہ نمبر :5 اس چھوٹے سے فقرے میں منکرین آخرت کے اصل مرض کی صاف صاف تشخیص کر دی گئی ہے ۔ ان لوگوں کو جو چیز آخرت کے انکار پر آمادہ کرتی ہے وہ دراصل یہ نہیں ہے کہ فی الواقع وہ قیامت اور آخرت کو ناممکن سمجھتے ہیں ، بلکہ ان کے اس انکار کی اصل وجہ یہ ہے کہ آخرت کو ماننے سے لازماً ان پر کچھ اخلاقی پابندیاں عائد ہوتی ہیں ، اور انہیں یہ پابندیاں ناگوار ہیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ جس طرح وہ اب تک زمین میں بے نتھے بیل کی طرح پھرتے رہے ہیں اسی طرح آئندہ بھی پھرتے رہیں ۔ جو ظلم ، جو بے ایمانیاں ، جو فسق و فجور ، جو بد کرداریاں وہ اب تک کرتے رہے ہیں ، آئندہ بھی ان کو اس کی کھلی چھوٹ ملی رہے ، اور یہ خیال کبھی ان کو یہ ناروا آزادیاں برتنے سے نہ روکنے پائے کہ ایک دن انہیں اپنے خدا کے سامنے حاضر ہو کر اپنے ان اعمال کی جواب دہی کرنی پڑے گی ۔ اس لیے دراصل ان کی عقل انہیں آخرت پر ایمان لانے سے نہیں روک رہی ہے بلکہ ان کی خواہشات نفس اس میں مانع ہیں ۔