Surah

Information

Surah # 75 | Verses: 40 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 31 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
فَاِذَا بَرِقَ الۡبَصَرُۙ‏ ﴿7﴾
پس جس وقت کہ نگاہ پتھرا جائے گی ۔
فاذا برق البصر
So when vision is dazzled
Pus jiss waqat kay nigha pathra jaeygi
پھر جب آنکھیں چندھیا جائیں گی ۔
پھر جس دن آنکھ چوندھیائے گی ( ف٦ )
پھر جب دیدے پتھرا جائیں گے7
پھر جب آنکھیں چوندھیا جائیں گی
سورة الْقِیٰمَة حاشیہ نمبر :7 اصل میں برق البصر کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جن کے لغوی معنی بجلی کی چمک سے آنکھوں کے چندھیا جانے کے ہیں ۔ لیکن عربی محاورے میں یہ الفاظ اسی معنی کے لیے مخصوص نہیں ہیں بلکہ خوف زدگی ، حیرت یا کسی اچانک حادثہ سے دو چار ہو جانے کی صورت میں اگر آدمی ہک دک رہ جائے اور اس کی نگاہ اس پریشان کن منظر کی طرف جم کر رہ جائے جو اس کو نظر آ رہا ہو تو اس کے لیے بھی یہ الفاظ بولے جاتے ہیں ۔ اس مضمون کو قرآن مجید میں ایک دوسری جگہ یوں بیان کیا گیا ہے: انما یوخرھم لیوم تشخص فیہ الابصار ، اللہ تو انہیں ٹال رہا ہے اس دن کے لیے جب آنکھیں پھٹی پھٹی رہ جائیں گی ( ابراہیم ، 42 ) ۔