Surah

Information

Surah # 4 | Verses: 176 | Ruku: 24 | Sajdah: 0 | Chronological # 92 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَمَنۡ يُّطِعِ اللّٰهَ وَالرَّسُوۡلَ فَاُولٰٓٮِٕكَ مَعَ الَّذِيۡنَ اَنۡعَمَ اللّٰهُ عَلَيۡهِمۡ مِّنَ النَّبِيّٖنَ وَالصِّدِّيۡقِيۡنَ وَالشُّهَدَآءِ وَالصّٰلِحِيۡنَ‌ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓٮِٕكَ رَفِيۡقًا ؕ‏ ﴿69﴾
اور جو بھی اللہ تعالٰی کی اور رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی فرمانبرداری کرے وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ تعالٰی نے انعام کیاہے ، جیسے نبی اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ یہ بہترین رفیق ہیں ۔
و من يطع الله و الرسول فاولىك مع الذين انعم الله عليهم من النبين و الصديقين و الشهداء و الصلحين و حسن اولىك رفيقا
And whoever obeys Allah and the Messenger - those will be with the ones upon whom Allah has bestowed favor of the prophets, the steadfast affirmers of truth, the martyrs and the righteous. And excellent are those as companions.
Aur jo bhi Allah Taalaa ki aur rasool ( PBUH ) ki farmanbardari keray woh unn logon kay sath hoga jin per Allah Taalaa ney inam kiya hai jaisay nabi aur siddique aur shaheed aur nek log yeh behtareen rafiq hain.
اور جو لوگ اللہ اور رسول کی اطاعت کریں گے تو وہ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام فرمایا ہے ، یعنی انبیاء ، صدیقین ، شہداء اور صالحین ۔ اور وہ کتنے اچھے ساتھی ہیں ۔
اور جو اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانے تو اسے ان کا ساتھ ملے گا جن پر اللہ نے فضل کیا یعنی انبیاء ( ف۱۸۱ ) اور صدیق ( ف۱۸۲ ) اور شہید ( ف۱۸۳ ) اور نیک لوگ ( ف۱۸٤ ) یہ کیا ہی اچھے ساتھی ہیں ،
جو اللہ اور رسول کی اطاعت کرے گا وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ نے انعام فرمایا ہے یعنی انبیاء اور صدّیقین اور شہداء اور صالحین ۔ 99 کیسے اچّھے ہیں یہ رفیق جو کسی کو میسّر آئیں ۔ 100
اور جو کوئی اللہ اور رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی اطاعت کرے تو یہی لوگ ( روزِ قیامت ) ان ( ہستیوں ) کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے ( خاص ) انعام فرمایا ہے جو کہ انبیاء ، صدیقین ، شہداءاور صالحین ہیں ، اور یہ بہت اچھے ساتھی ہیں
سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :99 صدیق سے مراد وہ شخص ہے جو نہایت راستباز ہو ، جس کے اندر صداقت پسندی اور حق پرستی کمال درجہ پر ہو ، جو اپنے معاملات اور برتاؤ میں ہمیشہ سیدھا اور صاف طریقہ اختیار کرے ، جب ساتھ دے تو حق اور انصاف ہی کا ساتھ دے اور سچے دل سے دے ، اور جس چیز کو حق کے خلاف پائے اس کے مقابلہ میں ڈٹ کر کھڑا ہو جائے اور ذرا کمزوری نہ دکھائے ۔ جس کی سیرت ایسی ستھری اور بے لوث ہو کہ اپنے اور غیر کسی کو بھی اس سے خالص راست روی کے سوا کسی دوسرے طرز عمل کا اندیشہ نہ ہو ۔ شھید کے اصل معنی گواہ کے ہیں ۔ اس سے مراد وہ شخص ہے جو اپنے ایمان کی صداقت پر اپنی زندگی کے پورے طرز عمل سے شہادت دے ۔ اللہ کی راہ میں لڑ کر جان دینے والے کو بھی شہید اسی وجہ سے کہتے ہیں کہ وہ جان دے کر ثابت کردیتا ہے کہ وہ جس چیز پر ایمان لایا تھا اسے واقعی سچے دل سے حق سمجھتا تھا اور اسے اتنا عزیز رکھتا تھا کہ اس کے لیے جان قربان کرنے میں بھی اس نے دریغ نہ کیا ۔ ایسے راستباز لوگوں کو بھی شہید کہا جاتا ہے جو اس قدر قابل اعتماد ہوں کہ جس چیز پر وہ شہادت دیں اس کا صحیح و برحق ہونا بلا تامل تسلیم کر لیا جائے ۔ صالح سے مراد وہ شخص ہے جو اپنے خیالات اور عقائد میں ، اپنی نیت اور ارادوں میں اور اپنے اقوال و افعال میں راہ راست پر قائم ہو اور فی الجملہ اپنی زندگی میں نیک رویہ رکھتا ہو ۔ سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :100 یعنی وہ انسان خوش قسمت ہے جسے ایسے لوگ دنیا میں رفاقت کے لیے میسر آئیں اور جس کا انجام آخرت میں بھی ایسے ہی لوگوں کے ساتھ ہو ۔ کسی آدمی کے احساسات مردہ ہو جائیں تو بات دوسری ہے ، ورنہ درحقیقت بد سیرت اور بد کردار لوگوں کے ساتھ زندگی بسر کرنا دنیا ہی میں ایک عذاب الیم ہے کجا کہ آخرت میں بھی آدمی انہی کے ساتھ ان انجام سے دوچار ہو جو ان کے لیے مقدر ہیں ۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کی ہمیشہ یہی تمنا رہی ہے کہ ان کو نیک لوگوں کی سوسائیٹی نصیب ہو اور مر کر بھی وہ نیک ہی لوگوں کے ساتھ رہیں ۔