Surah

Information

Surah # 77 | Verses: 50 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 33 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 48, from Madina
وَيۡلٌ يَّوۡمَٮِٕذٍ لِّلۡمُكَذِّبِيۡنَ‏ ﴿19﴾
اس دن جھٹلانے والوں کے لئے ویل ( افسوس ) ہے ۔
ويل يومىذ للمكذبين
Woe, that Day, to the deniers.
Uss din jhutlanay walon kay liey wail ( afsos ) hai
بڑی خرابی ہوگی اس دن ایسے لوگوں کی جو حق کو جھٹلاتے ہیں ۔
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ،
تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے10 ۔
اُس دن جھٹلانے والوں کے لئے بڑی خرابی ہے
سورة الْمُرْسَلٰت حاشیہ نمبر :10 یہاں یہ فقرہ اس معنی میں ارشاد ہوا ہے کہ دنیا میں ان کا جو انجام ہوا ہے یا آئندہ ہو گا وہ ان کی اصل سزا نہیں ہے ، بلکہ اصلی تباہی تو ان پر فیصلے کے دن نازل ہو گی ۔ یہاں کی پکڑ تو صرف یہ حیثیت رکھتی ہے کہ جب کوئی شخص مسلسل جرائم کرتا چلا جائے اور کسی طرح اپنی بگڑی ہوئی روش سے باز نہ آئے تو آخر کار اسے گرفتار کر لیا جائے گا ۔ عدالت ، جہاں اس کے مقدمے کا فیصلہ ہونا ہے اور اسے اس کے تمام کرتوتوں کی سزا دی جانی ہے ، اس دنیا میں قائم نہیں ہو گی بلکہ آخرت میں ہو گی ، اور وہی اس کی تباہی کا اصل دن ہو گا ۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن جلد دوم ، الاعراف ، حواشی 5 ۔ 6 ۔ ہود ، حاشیہ 105 ) ۔