سورة الْمُرْسَلٰت حاشیہ نمبر :23
یہاں یہ فقرہ اس معنی میں ارشاد ہوا ہے کہ ان کے لیے ایک مصیبت تو وہ ہو گی جو اوپر بیان ہو چکی ہے کہ میدان حشر میں وہ مجرموں کی حیثیت سے کھڑے ہوں گے ، علی الاعلان ان کے جرائم اس طرح ثابت کر دیے جائیں گے کہ ان کے زبان کھولنے تک کا یارانہ رہے گا ۔ اور آخر کار جہنم کا ایندھن بن کر رہیں گے ۔ دوسری مصیبت بالائے مصیبت یہ ہو گی کہ وہی ایمان لانے والے جن سے ان کی عمر بھر لڑائی رہی ، جنہیں وہ بیوقوف اور تنگ خیال اور رجعت پسند کہتے رہے ، جن کا وہ مذاق اڑاتے رہے اور جنہیں اپنے نزدیک حقیر و ذلیل سمجھتے رہے ، انہی کو وہ جنت میں مزے اڑاتے دیکھیں گے ۔