Surah

Information

Surah # 78 | Verses: 40 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 80 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
اِنَّ لِلۡمُتَّقِيۡنَ مَفَازًا ۙ‏ ﴿31﴾
یقیناً پرہیزگار لوگوں کے لئے کامیابی ہے ۔
ان للمتقين مفازا
Indeed, for the righteous is attainment -
Yaqeenan perhezgar logon kay liey kamyabi hay
جن لوگوں نے تقوی اختیار کیا تھا ، ان کی بیشک بڑی جیت ہے ۔
بیشک ڈر والوں کو کامیابی کی جگہ ہے ( ف۲۵ )
یقینا متقیوں19 کے لیے کامرانی کا ایک مقام ہے ،
بیشک پرہیزگاروں کے لئے کامیابی ہے
سورة النَّبَا حاشیہ نمبر :19 یہاں متقیوں کا لفظ ان لوگوں کے مقابلے میں استعمال کیا گیا ہے جو کسی حساب کی توقع نہ رکھتے تھے اور جنہوں نے اللہ کی آیات کو جھٹلا دیا تھا ۔ اس لیے لامحالہ اس لفظ سے مراد وہ لوگ ہیں جنہوں نے اللہ کی آیات کو مانا اور دنیا میں یہ سمجھتے ہوئے زندگی بسر کی کہ انہیں اپنے اعمال کا حساب دینا ہے ۔
فضول اور گناہوں سے پاک دنیا نیک لوگوں کے لئے اللہ کے ہاں جو نعمتیں و رحمتیں ہیں ان کا بیان ہو رہا ہے کہ یہ کامیاب مقصد ور اور نصیب دار ہیں کہ جہنم سے نجات پائی اور جنت میں پہنچ گئے ، حدائق کہتے ہیں کھجور وغیرہ کے باغات کو ، انہیں نوجوان کنواری حوریں بھی ملیں گی جو ابھرے ہوئے سینے والیاں اور ہم عمر ہوں گی ، جیسے کہ سورہ واقعہ کی تفسیر میں اس کا پورا بیان گزر چکا ، اس حدیث میں ہے کہ جنتیوں کے لباس ہی اللہ کی رضا مندی کے ہوں گے ، بادل ان پر آئیں گے اور ان سے کہیں گے کہ بتاؤ ہم تم پر کیا برسائیں؟ پھر جو وہ فرمائیں گے ، بادل ان پر برسائیں گے یہاں تک کہ نوجوان کنواری لڑکیاں بھی ان پر برسیں گی ( ابن ابی حاتم ) انہیں شراب طہور کے چھلکتے ہوئے ، پاک صاف ، بھرپور جام پر جام ملیں گے جس پر نشہ نہ ہو گا کہ بیہودہ گوئی اور لغو باتیں منہ سے نکلیں اور کان میں پڑیں ، جیسے اور جگہ ہے آیت ( لَّا لَغْوٌ فِيْهَا وَلَا تَاْثِيْمٌ 23؀ ) 52- الطور:23 ) اس میں نہ لغو ہو گا نہ فضول گوئی اور نہ گناہ کی باتیں ، کوئی بات جھوٹ اور فضول نہ ہو گی ، وہ دارالسلام ہے جس میں کوئی عیب کی اور برائی کی بات ہی نہیں ، یہ ان پارسا بزرگوں کو جو کچھ بدلے ملے ہیں یہ ان کے نیک اعمال کا نتیجہ ہے جو اللہ کے فضل و کرم احسان و انعام کی بناء پر ملے ہیں ، بیحد کافی ، بکثرت اور بھرپور ہیں ۔ عرب کہتے ہیں اعطانی فاحسبنی انعام دیا اور بھرپور دیا اسی طرح کہتے ہیں حسبی اللہ یعنی اللہ مجھے ہر طرح کافی وافی ہے ۔