سورة النّٰزِعٰت حاشیہ نمبر :22
کفار مکہ رسول اللہ سے یہ سوال بار بار کرتے تھے اور اس سے مقصود قیامت کی آمد کا وقت اور اس کی تاریخ معلوم کرنا نہیں ہوتا تھا بلکہ اس کا مذاق اڑانا ہوتا تھا ۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن جلد ششم ، تفسیر سورہ ملک ، حاشیہ 35 ) ۔