سورة عَبَس حاشیہ نمبر :3
یعنی ایسا ہرگز نہ کرو ۔ خدا کو بھولے ہوئے اور اپنی دنیوی وجاہت پر پھولے ہوئے لوگوں کو بے جا اہمیت نہ دو ۔ نہ اسلام کی تعلیم ایسی چیز ہے کہ جو اس سے منہ موڑے اس کے سامنے اسے بالحاح پیش کیا جائے ، اور نہ تمہاری یہ شان ہے کہ ان مغرور لوگوں کو اسلام کی طرف لانے کے لیے کسی ایسے اندازے سے کوشش کرو جس سے یہ اس غلط فہمی میں پڑ جائیں کہ تمہاری کوئی غرض ان سے اٹکی ہوئی ہے ، یہ مان لیں گے تو تمہاری دعوت فروغ پا سکے گی ورنہ ناکام ہو جائے گی ۔ حق ان سے اتنا ہی بے نیاز ہے جتنے یہ حق سے بے نیاز ہیں ۔
سورة عَبَس حاشیہ نمبر :4
مراد ہے قرآن ۔