Surah

Information

Surah # 83 | Verses: 36 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 86 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
خِتٰمُهٗ مِسۡكٌ ‌ؕ وَفِىۡ ذٰلِكَ فَلۡيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوۡنَ‏ ﴿26﴾
جس پر مشک کی مہر ہوگی ، سبقت لے جانے والوں کو اسی میں سبقت کرنی چاہیے ۔
ختمه مسك و في ذلك فليتنافس المتنافسون
The last of it is musk. So for this let the competitors compete.
Jiss per mushk ki muhar hogi sabqat lay jeney walon ko isi mein sabqat kerni chahiey
اس کی مہر بھی مشک ہی مشک ہوگی ۔ اور یہی وہ چیز ہے جس پر للچانے والوں کو بڑھ چڑھ کر للچانا چاہیے ۔
( ۲٦ ) اس کی مہُر مشک پر ہے ، اور اسی پر چاہیے کہ للچائیں للچانے والے ( ف۲٦ )
جس پر مشک کی مہر لگی ہوگی10 ۔ جو لوگ دوسروں پر بازی لے جانا چاہتے ہوں وہ اس چیز کو حاصل کرنے میں بازی لے جانے کی کوشش کریں ۔
اس کی مُہر کستوری کی ہوگی ، اور ( یہی وہ شراب ہے ) جس کے حصول میں شائقین کو جلد کوشش کر کے سبقت لینی چاہیے ( کوئی شرابِ نعمت کا طالب و شائق ہے ، کوئی شرابِ قربت کا اور کوئی شرابِ دیدار کا ۔ ہر کسی کو اس کے شوق کے مطابق پلائی جائے گی )
سورة الْمُطَفِّفِيْن حاشیہ نمبر :10 اصل میں الفاظ ہیں ختمہ مسک ۔ اس کا ایک مفہوم تو یہ ہے کہ جن برتنوں میں وہ شراب رکھی ہو گی ان پر مٹی یا موم کے بجائے مشک کی مہر ہو گی ۔ اس مفہوم کے لحاظ سے آیت کا مطلب یہ ہے کہ یہ شراب کی ایک نفیس ترین قسم ہو گی جو نہروں میں بہنے والی شراب سے اشرف و اعلی ہو گی اور اسے جنت کے خدام مشک کی مہر لگے ہوئے برتنوں میں لا کر اہل جنت کو پلائیں گے ۔ دوسرا مفہوم یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ شراب جب پینے والوں کے حلق سے اترے گی تو آخر میں ان کو مشک کی خوشبو محسوس ہو گی ۔ یہ کیفیت دنیا کی شرابوں کے بالکل برعکس ہے جن کی بوتل کھلتے ہی بو کا ایک بھپکا ناک میں آتا ہے ، پیتے ہوئے بھی ان کی بدبو محسوس ہوتی ہے ، اور حلق سے جب وہ اترتی ہے تو دماغ تک اس کی سڑانڈ پہنچ جاتی ہے جس کی وجہ سے بد مزگی کے آثار ان کے چہرے پر ظاہر ہوتے ہیں ۔