Surah

Information

Surah # 87 | Verses: 19 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 8 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610-618 AD)
سَنُقۡرِئُكَ فَلَا تَنۡسٰٓىۙ‏ ﴿6﴾
ہم تجھے پڑھائیں گے پھر تو نہ بھولے گا ۔
سنقرك فلا تنسى
We will make you recite, [O Muhammad], and you will not forget,
Hum tujhy parhaein gay phir to na bhooly ga
۔ ( اے پیغمبر ) ہم تمہیں پڑھائیں گے پھر تم بھولو گے نہیں ۔
( ٦ ) اب ہم تمہیں پڑھائیں گے کہ تم نہ بھولو گے ( ۵ )
ہم تمہیں پڑھوا دیں گے ، پھر تم نہیں بھولو گے7
۔ ( اے حبیبِ مکرّم! ) ہم آپ کو خود ( ایسا ) پڑھائیں گے کہ آپ ( کبھی ) نہیں بھولیں گے
سورة الْاَعْلٰی حاشیہ نمبر :7 حاکم نے حضرت سعد بن ابی وقاص سے اور ابن مردویہ نے حضرت عبداللہ بن عباس سے روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کے الفاظ کو اس خوف سے دہراتے جاتے تھے کہ کہیں بھول نہ جائیں ۔ مجاہد اور کلبی کہتے ہیں کہ جبریل وحی سنا کر فارغ نہ ہوتے تھے کہ حضور بھول جانے کے اندیشے سے ابتدائی حصہ دہرانے لگتے تھے ۔ اسی بنا پر اللہ تعالی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ اطمینان دلایا کہ وحی کے نزول کے وقت آپ خاموشی سے سنتے رہیں ، ہم آپ کو اسے پڑھوا دیں گے اور وہ ہمیشہ کے لیے آپ کو یاد ہو جائے گی ، اس بات کا کوئی اندیشہ آپ نہ کریں کہ اس کا کوئی لفظ بھی آپ بھول جائیں گے ۔ یہ تیسرا موقع ہے جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وحی اخذ کرنے کا طریقہ سکھایا گیا ہے ۔ اس سے پہلے کے دو مواقع سورہ طٰہٰ آیت 114 ۔ اور سورہ قیامہ آیات 16 تا 19 میں گزر چکے ہیں ۔ اس آیت سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ قرآن جس طرح معجزے کے طور پر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا تھا اسی طرح معجزے کے طور پر ہی اس کا لفظ لفظ آپ کے حافظے میں محفوظ بھی کر دیا گیا تھا اور اس بات کا کوئی امکان باقی نہیں رہنے دیا گیا تھا کہ آپ اس میں سے کوئی چیز بھول جائیں ، یا اس کے کسی لفظ کی جگہ کوئی دوسرا ہم معنی لفظ آپ کی زبان مبارک سے ادا ہو جائے ۔