سورة الْاَعْلٰی حاشیہ نمبر :6
یعنی وہ صرف بہار ہی لانے والا نہیں ہے ، خزاں بھی لانے والا ہے ۔ تمہاری آنکھیں اس کی قدرت کے دونوں کرشمے دیکھ رہی ہیں ۔ ایک طرف وہ ایسی ہری بھری نباتات اگاتا ہے جن کی تازگی و شادابی دیکھ کر دل خوش ہو جاتے ہیں ، اور دوسری طرف اسی نباتات کو وہ زرد ، خشک اور سیاہ کر کے ایسا کوڑا کرکٹ بنا دیتا ہے جسے ہوائیں اڑاتی پھرتی ہیں اور سیلاب خس و خاشاک کی صورت میں بہا لے جاتے ہیں ۔ اس لیے کسی کو بھی یہاں اس غلط فہمی میں نہ رہنا چاہیے کہ وہ دنیا میں صرف بہار ہی دیکھے گا ، خزاں سے اس کو سابقہ پیش نہیں آئے گا ۔ یہی مضمون قرآن مجید میں متعدد مقامات پر دوسرے انداز میں بیان ہوا ہے ۔ مثلاً ملاحظہ ہو سورہ یونس 24 ۔ سورہ کہف ، آیت 45 ۔ سورہ حدید ، آیت 20 ) ۔