Surah

Information

Surah # 4 | Verses: 176 | Ruku: 24 | Sajdah: 0 | Chronological # 92 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَلَوۡلَا فَضۡلُ اللّٰهِ عَلَيۡكَ وَرَحۡمَتُهٗ لَهَمَّتۡ طَّآٮِٕفَةٌ مِّنۡهُمۡ اَنۡ يُّضِلُّوۡكَ ؕ وَمَا يُضِلُّوۡنَ اِلَّاۤ اَنۡفُسَهُمۡ‌ وَمَا يَضُرُّوۡنَكَ مِنۡ شَىۡءٍ ‌ؕ وَاَنۡزَلَ اللّٰهُ عَلَيۡكَ الۡكِتٰبَ وَالۡحِكۡمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمۡ تَكُنۡ تَعۡلَمُ‌ؕ وَكَانَ فَضۡلُ اللّٰهِ عَلَيۡكَ عَظِيۡمًا‏ ﴿113﴾
اگر اللہ تعالٰی کا فضل و رحم تجھ پر نہ ہوتا تو ان کی ایک جماعت نے تو تجھے بہکانے کا قصد کر ہی لیا تھا مگر دراصل یہ اپنے آپ کو ہی گمراہ کرتے ہیں یہ تیرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اللہ تعالٰی نے تجھ پر کتاب و حکمت اتاری ہے اور تجھے وہ سکھایا ہے جسے تو نہیں جانتا تھااور اللہ تعالٰی کا تجھ پر بڑا بھاری فضل ہے ۔
و لو لا فضل الله عليك و رحمته لهمت طاىفة منهم ان يضلوك و ما يضلون الا انفسهم و ما يضرونك من شيء و انزل الله عليك الكتب و الحكمة و علمك ما لم تكن تعلم و كان فضل الله عليك عظيما
And if it was not for the favor of Allah upon you, [O Muhammad], and His mercy, a group of them would have determined to mislead you. But they do not mislead except themselves, and they will not harm you at all. And Allah has revealed to you the Book and wisdom and has taught you that which you did not know. And ever has the favor of Allah upon you been great.
Agar Allah Taalaa ka fazal-o-reham tujh per na hota to inn kay aik jamat to tujhay behkaney ka qasad ker hi liya tha magar dar asal yeh apney aap ko hi gumrah kertay hain yeh tera kuch nahi bigar saktay Allah Taalaa ney tujh per kitab-o-hikmat utari hai aur tujhay woh sikhaya hai jisay tu nahi janta tha aur Allah Taalaa ka tujh per bara bhari fazal hai.
اور ( اے پیغمبر ) اگر اللہ کا فضل اور رحمت تمہارے شامل حال نہ ہوتی تو ان میں سے ایک گروہ نے تو تم کو سیدھی راہ سے بھٹکانے کا ارادہ کر ہی لیا تھا ۔ ( ٦٧ ) اور ( درحقیقت ) یہ اپنے سوا کسی کو نہیں بھٹکا رہے ہیں ، اور یہ تم کو ذرا بھی نقصان نہیں پہنچائیں گے ۔ اللہ نے تم پر کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور تم کو ان باتوں کا علم دیا ہے جو تم نہیں جانتے تھے ، اور تم پر اللہ کا فضل ہمیشہ بہت زیادہ رہا ہے ۔
اور اے محبوب! اگر اللہ کا فضل و رحمت تم پر نہ ہوتا ( ف۲۹۷ ) تو ان میں کے کچھ لوگ یہ چاہتے کہ تمہیں دھوکا دے دیں اور وہ اپنے ہی آپ کو بہکا رہے ہیں ( ف۲۹۸ ) اور تمہارا کچھ نہ بگاڑیں گے ( ف۲۹۹ ) اور اللہ نے تم پر کتاب ( ف۳۰۰ ) اور حکمت اتاری اور تمہیں سکھا دیا جو کچھ تم نہ جانتے تھے ( ف۳۰۱ ) اور اللہ کا تم پر بڑا فضل ہے ( ف۳۰۲ )
اے نبی ! اگر اللہ کا فضل تم پر نہ ہوتا اور اس کی رحمت تمہارے شامل حال نہ ہوتی تو ان میں سے ایک گروہ نے تو تمہیں غلط فہمی میں مبتلا کرنے کا فیصلہ کر ہی لیا تھا ، حالانکہ درحقیقت وہ خود اپنے سوا کسی کو غلط فہمی میں مبتلا نہیں کر رہے تھے ۔ اور تمہارا کوئی نقصان نہ کر سکتے تھے ۔ 142 اللہ نے تم پر کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور تم کو وہ کچھ بتایا ہے جو تمہیں معلوم نہ تھا ، اور اس کا فضل تم پر بہت ہے ۔
اور ( اے حبیب! ) اگر آپ پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو ان ( دغابازوں ) میں سے ایک گروہ یہ ارادہ کر چکا تھا کہ آپ کو بہکا دیں ، جب کہ وہ محض اپنے آپ کو ہی گمراہ کر رہے ہیں اور آپ کا تو کچھ بگاڑ ہی نہیں سکتے ، اور اللہ نے آپ پر کتاب اور حکمت نازل فرمائی ہے اور اس نے آپ کو وہ سب علم عطا کر دیا ہے جوآپ نہیں جانتے تھے ، اورآپ پر اللہ کا بہت بڑا فضل ہے
سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :142 یعنی اگر وہ غلط روداد پیش کر کے تمہیں غلط فہمی میں مبتلا کر نے میں کامیاب ہو بھی جاتے اور اپنے حق میں انصاف کے خلاف فیصلہ حاصل کر لیتے تو نقصان انہی کا تھا ، تمہارا کچھ بھی نہ بگڑتا ۔ کیونکہ خدا کے نزدیک مجرم وہ ہوتے نہ کہ تم ۔ جو شخص حاکم کو دھوکہ دے کر اپنے حق میں فیصلہ کرتا ہے وہ دراصل خود اپنے آپ کو اس غلط فہمی میں مبتلا کرتا ہے کہ ان تدبیروں سے حق اس کے ساتھ ہو گیا ، حالانکہ فی الواقع اللہ کے نزدیک حق جس کا ہے اسی کا رہتا ہے اور فریب خوردہ حاکم کے فیصلہ سے حقیقت پر کوئی اثر نہیں پڑتا ۔ ( ملاحظہ ہو سورہ بقرہ حاشیہ نمبر ۱۹۷ ) ۔