Surah

Information

Surah # 4 | Verses: 176 | Ruku: 24 | Sajdah: 0 | Chronological # 92 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَمَنۡ يُّشَاقِقِ الرَّسُوۡلَ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا تَبَيَّنَ لَـهُ الۡهُدٰى وَ يَـتَّبِعۡ غَيۡرَ سَبِيۡلِ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ نُوَلِّهٖ مَا تَوَلّٰى وَنُصۡلِهٖ جَهَـنَّمَ‌ ؕ وَسَآءَتۡ مَصِيۡرًا‏ ﴿115﴾
جو شخص باوجود راہ ہدایت کے واضح ہو جانے کے بھی رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے خلاف کرے اور تمام مومنوں کی راہ چھوڑ کر چلے ہم اسے ادھر ہی متوجہ کردیں گے جدھر وہ خود متوجہ ہو اور دوزخ میں ڈال دیں گے ، وہ پہنچنے کی بہت ہی بری جگہ ہے ۔
و من يشاقق الرسول من بعد ما تبين له الهدى و يتبع غير سبيل المؤمنين نوله ما تولى و نصله جهنم و ساءت مصيرا
And whoever opposes the Messenger after guidance has become clear to him and follows other than the way of the believers - We will give him what he has taken and drive him into Hell, and evil it is as a destination.
Jo shaks ba wajood raah-e-hidayat kay wazeh ho janey kay bhi rasool ( PBUH ) ka khilaf keray aur tamam mominon ki raah chor ker chalay hum ussay udhar hi mutawajja ker den gay jidhar woh khud mutawajja ho aur dozakh mein daal den gay woh phonchney ki boht hi buri jagah hai.
اور جو شخص اپنے سامنے ہدایت واضح ہونے کے بعد بھی رسول کی مخالفت کرے ، اور مومنوں کے راستے کے سوا کسی اور راستے کی پیروی کرے ، اس کو ہم اسی راہ کے حوالے کردیں گے جو اس نے خود اپنائی ہے ، اور اسے دوزخ میں جھونکیں گے ، اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے ۔ ( ٦٨ )
اور جو رسول کا خلاف کرے بعد اس کے کہ حق راستہ اس پر کھل چکا اور مسلمانوں کی راہ سے جدا راہ چلے ہم اسے اس کے حال پر چھوڑ دیں گے اور اسے دوزخ میں داخل کریں گے اور کیا ہی بری جگہ پلٹنے کی ( ف۳۰٤ )
مگر جو شخص رسول کی مخالفت پر کمر بستہ ہو اور اہل ایمان کی روش کے سوا کسی اور روش پر چلے ، درآں حالیکہ اس پر راہ راست واضح ہو چکی ہو ، تو اس کو ہم اسی طرف چلائیں گے جدھر وہ خود پھر گیا 143 اور اسے جہنم میں جھونکیں گے جو بدترین جائے قرار ہے ۔ ؏ ١۷
اور جو شخص رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی مخالفت کرے اس کے بعد کہ اس پر ہدایت کی راہ واضح ہو چکی اور مسلمانوں کی راہ سے جدا راہ کی پیروی کرے تو ہم اسے اسی ( گمراہی ) کی طرف پھیرے رکھیں گے جدھر وہ ( خود ) پھر گیا ہے اور ( بالآخر ) اسے دوزخ میں ڈالیں گے ، اور وہ بہت ہی برا ٹھکانا ہے
سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :143 جب مذکورہ بالا مقدمہ میں وحی الہٰی کی بنا پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس خائن مسلمان کے خلاف اور اس بے گناہ یہودی کے حق میں فیصلہ صادر فرما دیا تو اس منافق پر جاہلیت کا اس قدر سخت دورہ پڑا کہ وہ مدینہ سے نکل کر اسلام اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں کے پاس مکہ چلا گیا اور کھلم کھلا مخالفت پر آمادہ ہو گیا ۔ اس آیت میں اس کی اسی حرکت کی طرف اشارہ ہے ۔