Surah

Information

Surah # 96 | Verses: 19 | Ruku: 1 | Sajdah: 1 | Chronological # 1 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610-618 AD)
عَلَّمَ الۡاِنۡسَانَ مَا لَمۡ يَعۡلَمۡؕ‏ ﴿5﴾
جس نے انسان کو وہ سکھایا جسے وہ نہیں جانتا تھا ۔
علم الانسان ما لم يعلم
Taught man that which he knew not.
Jiss nay insan ko who sikhaya jissay who nai janta tha
انسان کو اس بات کی تعلیم دی جو وہ نہیں جانتا تھا ۔ ( ٢ )
( ۵ ) آدمی کو سکھایا جو نہ جانتا تھا ( ف٦ )
انسان کو وہ علم دیا جسے وہ نہ جانتا تھا ۔ 6
جس نے انسان کو ( اس کے علاوہ بھی ) وہ ( کچھ ) سکھا دیا جو وہ نہیں جانتا تھا ۔ ( یا- جس نے ( سب سے بلند رتبہ ) انسان ( محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کو ( بغیر ذریعۂ قلم کے ) وہ سارا علم عطا فرما دیا جو وہ پہلے نہ جانتے تھے
سورة العلق حاشیہ نمبر : 6 یعنی انسان اصل میں بالکل بے علم تھا ۔ اسے جو کچھ بھی علم حاصل ہوا اللہ کے دینے سے حاصل ہوا ۔ اللہ ہی نے جس مرحلے پر انسان کے لیے علم کے جو دروازے کھولنے چاہے وہ اس پر کھلتے چلے گئے ۔ یہی بات ہے جو آیۃ الکرسی میں اس طرح فرمائی گئی ہے کہ وَلَا يُحِيْطُوْنَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهٖٓ اِلَّا بِمَا شَاۗءَ ۔ اور لوگ اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کرسکتے سوائے اس کے جو وہ خود چاہے ۔ ( البقرہ ، 255 ) جن جن چیزوں کو بھی انسان اپنی علمی دریافت سمجھتا ہے ، درحقیقت وہ پہلے اس کے علم میں نہ تھیں ، اللہ تعالی ہی نے جب چاہا ان کا علم اسے دیا بغیر اس کے کہ انسان یہ محسوس کرتا کہ یہ علم اللہ اسے دے رہا ہے ۔ یہاں تک وہ آیات ہیں جو سب سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی گئیں ۔ جیسا کہ حضرت عائشہ کی حدیث سے معلوم ہوتا ہے ، یہ پہلا تجربہ اتنا سخت تھا کہ حضور اس سے زیادہ کے متحمل نہ ہوسکتے تھے ۔ اس لیے اس وقت صرف یہ بتانے پر اکتفا کیا گیا کہ وہ سب جس کو آپ پہلے سے جانتے اور مانتے ہیں ، آپ سے براہ راست مخاطب ہے ، اس کی طرف سے آپ پر وحی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ، اور آپ کو اس نے اپنا نبی بنا لیا ہے ، اس کے ایک مدت بعد سورہ مدثر کی ابتدائی آیات نازل ہوئیں جن میں آپ کو بتایا گیا کہ نبوت پر مامور ہونے کے بعد اب آپ کو کام کیا کرنا ہے ۔ ( تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد ششم ، المدثر ، دیباچہ )