سورة الاخلاص حاشیہ نمبر : 6
اصل میں لفظ کُفُو استعمال ہوا ہے جس کے معنی ہیں نظیر ، مشابہ ، مماثل ، ہم رتبہ ، مساوی ، نکاح کے معاملہ میں کفو کا لفظ ہماری زبان میں بھی استعمال ہوتا ہے اور اس سے مقصود یہ ہوتا ہے کہ لڑکا اور لڑکی معاشرتی حیثیت سے برابر کی جوڑ ہوں ۔ پس اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ ساری کائنات میں کوئی نہیں ہے ، نہ کبھی تھا ، نہ کبھی ہوسکتا ہے ، جو اللہ کے مانند ، یا اس کا ہم مرتبہ ہو ، یا جو اپنی صفات ، افعال اور اختیارات میں اس سے کسی درجہ میں بھی مشابہت رکھتا ہو ۔