Surah

Information

Surah # 4 | Verses: 176 | Ruku: 24 | Sajdah: 0 | Chronological # 92 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَرُسُلًا قَدۡ قَصَصۡنٰهُمۡ عَلَيۡكَ مِنۡ قَبۡلُ وَرُسُلًا لَّمۡ نَقۡصُصۡهُمۡ عَلَيۡكَ‌ ؕ وَكَلَّمَ اللّٰهُ مُوۡسٰى تَكۡلِيۡمًا ‌ۚ‏ ﴿164﴾
اور آپ سے پہلے کے بہت سے رسولوں کے واقعات ہم نے آپ سے بیان کئے ہیں اور بہت سے رسولوں کے نہیں بھی کئے اور موسیٰ ( علیہ السلام ) سے اللہ تعالٰی نے صاف طور پر کلام کیا ۔
و رسلا قد قصصنهم عليك من قبل و رسلا لم نقصصهم عليك و كلم الله موسى تكليما
And [We sent] messengers about whom We have related [their stories] to you before and messengers about whom We have not related to you. And Allah spoke to Moses with [direct] speech.
Aur aap say pehlay kay boht say rasoolon kay waqiyaat hum ney aap say biyan kiye hain aur boht say rasoolon kay nahi bhi kiye aur musa ( alh-e-salam ) say Allah Taalaa ney saaf tor per kalaam kiya.
اور بہت سے رسول ہیں جن کے واقعات ہم نے پہلے تمہیں سنائے ہیں اور بہت سے رسول ایسے ہیں کہ ہم نے ان کے واقعات تمہیں نہیں سنائے ۔ اور موسیٰ سے تو اللہ براہ راست ہم کلام ہوا ۔
اور رسولوں کو جن کا ذکر آگے ہم تم سے ( ف٤۱۰ ) فرماچکے اور ان رسولوں کو جن کا ذکر تم سے نہ فرمایا ( ف٤۱۱ ) اور اللہ نے موسیٰ سے حقیقتاً کلام فرمایا ( ف٤۱۲ )
ہم نے ان رسولوں پر بھی وحی نازل کی جن کا ذکر ہم اس سے پہلے تم سے کر چکے ہیں اور ان رسولوں پر بھی جن کا ذکر تم سے نہیں کیا ۔ ہم نے موسیٰ سے اس طرح گفتگو کی جس طرح گفتگو کی جاتی ہے ۔ 206
اور ( ہم نے کئی ) ایسے رسول ( بھیجے ) ہیں جن کے حالات ہم ( اس سے ) پہلے آپ کو سنا چکے ہیں اور ( کئی ) ایسے رسول بھی ( بھیجے ) ہیں جن کے حالات ہم نے ( ابھی تک ) آپ کو نہیں سنائے اور اﷲ نے موسٰی ( علیہ السلام ) سے ( بلاواسطہ ) گفتگو ( بھی ) فرمائی
سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :206 دوسرے انبیاء علیہم السلام پر تو وحی اس طرح آتی تھی کہ ایک آواز آرہی ہے یا فرشتہ پیغام سنا رہا ہے اور وہ سن رہے ہیں ۔ لیکن موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ یہ خاص معاملہ برتا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے خود ان سے گفتگو کی ۔ بندے اور خدا کے درمیان اس طرح باتیں ہوتی تھیں جیسے دو شخص آپس میں بات کرتے ہیں ۔ مثال کے لیے اس گفتگو کا حوالہ کافی ہے جو سورہ طٰہ میں نقل کی گئی ہے ۔ بائیبل میں بھی حضرت موسیٰ کی اس خصوصیت کا ذکر اسی طرح کیا گیا ہے ۔ چنانچہ لکھا ہے کہ” جیسے کوئی شخص اپنے دوست سے بات کرتا ہے ویسے ہی خداوند رو برو ہو کر موسیٰ سے باتیں کرتا تھا“ ۔ ( خروج ۳۳:۱۱ )