Surah

Information

Surah # 5 | Verses: 120 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 112 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
يٰۤـاَهۡلَ الۡكِتٰبِ قَدۡ جَآءَكُمۡ رَسُوۡلُـنَا يُبَيِّنُ لَـكُمۡ كَثِيۡرًا مِّمَّا كُنۡتُمۡ تُخۡفُوۡنَ مِنَ الۡكِتٰبِ وَيَعۡفُوۡا عَنۡ كَثِيۡرٍ‌ ؕ قَدۡ جَآءَكُمۡ مِّنَ اللّٰهِ نُوۡرٌ وَّكِتٰبٌ مُّبِيۡنٌ ۙ‏ ﴿15﴾
اے اہل کتاب! یقینًا تمہارے پاس ہمارا رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) آچکا جو تمہارے سامنے کتاب اللہ کی بکثرت ایسی باتیں ظاہر کر رہا ہے جنہیں تم چھپا رہے تھے اور بہت سی باتوں سے درگزر کرتا ہے ، تمہارے پاس اللہ تعالٰی کی طرف سے نور اور واضح کتاب آچکی ہے ۔
ياهل الكتب قد جاءكم رسولنا يبين لكم كثيرا مما كنتم تخفون من الكتب و يعفوا عن كثير قد جاءكم من الله نور و كتب مبين
O People of the Scripture, there has come to you Our Messenger making clear to you much of what you used to conceal of the Scripture and overlooking much. There has come to you from Allah a light and a clear Book.
Aey ehal-e-kitab! Tumhara pass humara rasool ( PBUH ) aa chuka hai jo tumahray samney kitab-ullah ki bakasrat aisi baaten zahir ker raha hai jinhen tum chupa rahey thay aur boht si baaton say dar guzar kerta hai tumharay pass Allah Taalaa ki taraf say noor aur wazeh kitab aa chuki hai.
اے اہل کتاب ! تمہارے پاس ہمارے ( یہ ) پیغمبر آگئے ہیں جو کتاب ( یعنی تورات اور انجیل ) کی بہت سی ان باتوں کو کھول کھول کر بیان کرتے ہیں جو تم چھپایا کرتے ہو ، اور بہت سی باتوں سے درگذر کر جاتے ہیں ( ١٧ ) تمہارے پاس اللہ کی طرف سے ایک روشنی آئی ہے اور ایک ایسی کتاب جو حق کو واضح کردینے والی ہے ۔
اے کتاب والو ( ف۵٤ ) بیشک تمہارے پاس ہمارے یہ رسول ( ف۵۵ ) تشریف لائے کہ تم پر ظاہر فرماتے ہیں بہت سی وہ چیزیں جو تم نے کتاب میں چھپا ڈالی تھیں ( ف۵٦ ) اور بہت سی معاف فرماتے ہیں ( ف۵۷ ) بیشک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے ایک نور آیا ( ف۵۸ ) اور روشن کتاب ( ف۵۹ )
اے اہل کتاب ! ہمارا رسول تمہارے پاس آگیا ہے جو کتابِ الٰہی کی بہت سی ان کتابوں کو تمہارے سامنے کھول رہا ہے جن پر تم پردہ ڈالا کرتے تھے ، اور بہت سی باتوں سے درگزر بھی کر جاتا ہے ۔ 37 تمہارے پاس اللہ کی طرف سے روشنی آگئی ہے اور ایک ایسی حق نما کتاب
اے اہلِ کتاب! بیشک تمہارے پاس ہمارے ( یہ ) رسول تشریف لائے ہیں جو تمہارے لئے بہت سی ایسی باتیں ( واضح طور پر ) ظاہر فرماتے ہیں جو تم کتاب میں سے چھپائے رکھتے تھے اور ( تمہاری ) بہت سی باتوں سے درگزر ( بھی ) فرماتے ہیں ۔ بیشک تمہارے پاس اﷲ کی طرف سے ایک نور ( یعنی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) آگیا ہے اور ایک روشن کتاب ( یعنی قرآن مجید )
سورة الْمَآىِٕدَة حاشیہ نمبر :37 یعنی تمہاری بعض چوریاں اور خیانتیں کھول دیتا ہے جن کا کھولنا دین حق کو قائم کرنے لیے ناگزیر ہے ، اور بعض سے چشم پوشی اختیار کرلیتا ہے جن کے کھولنے کی کوئی حقیقی ضرورت نہیں ہے ۔
علمی بددیانت فرماتا ہے کہ رب العلی نے اپنے عالی قدر رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ تمام مخلوق کی طرف بھیج دیا ہے ، معجزے اور روشن دلیلیں انہیں عطا فرمائی ہیں جو باتیں یہود و نصاریٰ نے بدل ڈالی تھیں ، تاویلیں کر کے دوسرے مطلب بنا لئے تھے اور اللہ کی ذات پر بہتان باندھتے تھے ، کتاب اللہ کے جو حصے اپنے نفس کے خلاف پاتے تھے ، انہیں چھپا لیتے تھے ، ان سب علمی بد دیانتیوں کو یہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم بےنقاب کرتے ہیں ۔ ہاں جس کے بیان کی ضرورت ہی نہ ہو ، بیان نہیں فرماتے ۔ مستدرک حاکم میں ہے جس نے رجم کے مسئلہ کا انکار کیا ، اس نے بےعملی سے قرآن سے انکار کیا چنانچہ اس آیت میں اسی رجم کے چھپانے کا ذکر ہے ، پھر قرآن عظیم کی بابت فرماتا ہے کہ اسی نے اس نبی کریم پر اپنی یہ کتاب اتاری ہے ، جو جویائے حق کو سلامتی کی راہ بتاتی ہے ، لوگوں کو ظلمتوں سے نکال کر نور کی طرف لے جاتی ہے اور راہ مستقیم کی رہبر ہے ۔ اس کتاب کی وجہ سے اللہ کے انعاموں کو حاصل کر لینا اور اس کی سزاؤں سے بچ جانا بالکل آسان ہو گیا ہے یہ ضلالت کو مٹا دینے والی اور ہدایت کو واضح کر دینے والی ہے ۔