Surah

Information

Surah # 5 | Verses: 120 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 112 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
يَّهۡدِىۡ بِهِ اللّٰهُ مَنِ اتَّبَعَ رِضۡوَانَهٗ سُبُلَ السَّلٰمِ وَيُخۡرِجُهُمۡ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوۡرِ بِاِذۡنِهٖ وَيَهۡدِيۡهِمۡ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسۡتَقِيۡمٍ‏ ﴿16﴾
جس کے ذریعے سے اللہ تعالٰی انہیں جو رضائے رب کے درپے ہوں سلامتی کی را ہیں بتلاتا ہے اور اپنی توفیق سے اندھیروں سے نکال کر نور کی طرف لاتا ہے اور راہ راست کی طرف ان کی راہبری کرتا ہے ۔
يهدي به الله من اتبع رضوانه سبل السلم و يخرجهم من الظلمت الى النور باذنه و يهديهم الى صراط مستقيم
By which Allah guides those who pursue His pleasure to the ways of peace and brings them out from darknesses into the light, by His permission, and guides them to a straight path.
Jiss kay zariye say Allah Taalaa unhen jo raza-e-rab kay darpay hon salamti ki raahen batlata hai aur apni tofiq say andheron say nikal ker noor ki taraf laata hai aur raah-e-raast ki taraf unn ki rehbari kerta hai.
جس کے ذریعے اللہ ان لوگوں کو سلامتی کی راہیں دکھاتا ہے جو اس کی خوشنودی کے طالب ہیں اور انہیں اپنے حکم سے اندھیریوں سے نکال کر روشنی کی طرف لاتا ہے ، اور انہیں سیدھے راستے کی ہدایت عطا فرماتا ہے ۔
اللہ اس سے ہدایت دیتا ہے اسے جو اللہ کی مرضی پر چلا سلامتی کے ساتھ اور انہیں اندھیریوں سے روشنی کی طرف لے جاتا ہے اپنے حکم سے اور انہیں سیدھی راہ دکھاتا ہے ،
جس کے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو جو اس کی رضا کے طالب ہیں سلامتی کے طریقے بتاتا ہے 38 اور اپنے اذن سے ان کو اندھیروں سے نکال کر اجالے کی طرف لاتا ہے اور راہِ راست کی طرف ان کی رہنمائی کرتا ہے ۔
اﷲ اس کے ذریعے ان لوگوں کو جو اس کی رضا کے پیرو ہیں ، سلامتی کی راہوں کی ہدایت فرماتا ہے اور انہیں اپنے حکم سے ( کفر و جہالت کی ) تاریکیوں سے نکال کر ( ایمان و ہدایت کی ) روشنی کی طرف لے جاتا ہے اور انہیں سیدھی راہ کی سمت ہدایت فرماتا ہے
سورة الْمَآىِٕدَة حاشیہ نمبر :38 ”سلامتی“ سے مراد غلط بینی ، غلط اندیشی اور غلط کاری سے بچنا اور اس کے نتائج سے محفوظ رہنا ہے ۔ جو شخص اللہ کی کتاب اور اس کے رسول کی زندگی سے روشنی حاصل کرتا ہے اسے فکر و عمل کے ہر چوراہے پر یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ وہ کس طرح ان غلطیوں سے محفوظ رہے ۔