Surah

Information

Surah # 5 | Verses: 120 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 112 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
لَوۡلَا يَنۡهٰٮهُمُ الرَّبَّانِيُّوۡنَ وَالۡاَحۡبَارُ عَنۡ قَوۡلِهِمُ الۡاِثۡمَ وَاَكۡلِهِمُ السُّحۡتَ‌ؕ لَبِئۡسَ مَا كَانُوۡا يَصۡنَعُوۡنَ‏ ﴿63﴾
انہیں ان کے عابد و عالم جھوٹ باتوں کے کہنے اور حرام چیزوں کے کھانے سے کیوں نہیں روکتے بے شک برا کام ہے جو یہ کر رہے ہیں ۔
لو لا ينهىهم الربنيون و الاحبار عن قولهم الاثم و اكلهم السحت لبس ما كانوا يصنعون
Why do the rabbis and religious scholars not forbid them from saying what is sinful and devouring what is unlawful? How wretched is what they have been practicing.
Enhen inn kay abid-o-aalim jhoot baaton kay kehney aur haram cheezon kay khaney say kiyon nahi roktay be-shak bura kaam hai jo yeh ker rahey hain.
ان کے مشائخ اور علماء ان کو گناہ کی باتیں کہنے اور حرام کھانے سے آخر کیوں منع نہیں کرتے؟ حقیقت یہ ہے کہ ان کا یہ طرز عمل نہایت برا ہے
انہیں کیوں نہیں منع کرتے ان کے پادری اور درویش گناہ کی بات کہنے اور حرام کھانے سے ، بیشک بہت ہی برے کام کر رہے ہیں ( ف۱۵۹ )
کیوں ان کے علماء اور مشائخ انہیں گناہ پر زبان کھولنے اور حرام کھانے سے نہیں روکتے؟ یقیناً بہت ہی برا کارنامہ زندگی ہے جو وہ تیار کر رہے ہیں ۔
انہیں ( روحانی ) درویش اور ( دینی ) علماء ان کے قولِ گناہ اور اکلِ حرام سے منع کیوں نہیں کرتے؟ بیشک وہ ( بھی برائی کے خلاف آواز بلند نہ کر کے ) جو کچھ تیار کر رہے ہیں بہت برا ہے