Surah

Information

Surah # 5 | Verses: 120 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 112 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
وَحَسِبُوۡۤا اَلَّا تَكُوۡنَ فِتۡنَةٌ فَعَمُوۡا وَصَمُّوۡا ثُمَّ تَابَ اللّٰهُ عَلَيۡهِمۡ ثُمَّ عَمُوۡا وَصَمُّوۡا كَثِيۡرٌ مِّنۡهُمۡ‌ؕ وَاللّٰهُ بَصِيۡرٌۢ بِمَا يَعۡمَلُوۡنَ‏ ﴿71﴾
اور سمجھ بیٹھے کہ کوئی پکڑ نہ ہوگی پس اندھے بہرے بن بیٹھے ، پھر اللہ تعالٰی نے ان کی توبہ قبول کی اس کے بعد بھی ان میں سے اکثر اندھے بہرے ہوگئے اللہ تعالٰی ان کے اعمال کو بخوبی دیکھنے والا ہے ۔
و حسبوا الا تكون فتنة فعموا و صموا ثم تاب الله عليهم ثم عموا و صموا كثير منهم و الله بصير بما يعملون
And they thought there would be no [resulting] punishment, so they became blind and deaf. Then Allah turned to them in forgiveness; then [again] many of them became blind and deaf. And Allah is Seeing of what they do.
Aur yeh samajh bethay kay koi pakar na hogi pus andhay behray bann bethay phir Allah Taalaa ney unn ki tauba qabool ki iss kay baad bhi unn mein say aksar andhay behray hogaye. Allah Taalaa unn kay aemaal ko ba-khoobi dekhney wala hai.
اور وہ یہ سمجھ بیٹھے کہ کوئی پکڑ نہیں ہوگی ، اس لیے اندھے بہرے بن گئے ، پھر اللہ نے ان کی توبہ قبول کی تو ان میں سے بہت سے پھر اندھے بہرے بن گئے ، اور اللہ ان کے تمام اعمال کو خوب دیکھ رہا ہے ۔
اور اس گمان میں ہیں کہ کوئی سزا نہ ہوگی ( ف۱۸۲ ) تو اندھے اور بہرے ہوگئے ( ف۱۸۳ ) پھر اللہ نے ان کی توبہ قبول کی ( ۱۸٤ ) پھر ان میں بہتیرے اندھے اور بہرے ہوگئے اور اللہ ان کے کام دیکھ رہا ہے ،
اور اپنے نزدیک یہ سمجھے کہ کوئی فتنہ رونما نہ ہوگا ، اس لیے اندھے اور بہرے بن گئے ۔ پھر اللہ نے انہیں معاف کیا تو ان میں سے اکثر لوگ اور زیادہ اندھے اور بہرے بنتے چلے گئے ۔ اللہ ان کی یہ سب حرکات دیکھتا رہا ہے ۔
اور وہ ( ساتھ ) یہ خیال کرتے رہے کہ ( انبیاء کے قتل و تکذیب سے ) کوئی عذاب نہیں آئے گا ، سو وہ اندھے اور بہرے ہوگئے تھے ۔ پھر اﷲ نے ان کی توبہ قبول فرما لی ، پھر ان میں سے اکثر لوگ ( دوبارہ ) اندھے اور بہرے ( یعنی حق دیکھنے اور سننے سے قاصر ) ہوگئے ، اور اﷲ ان کاموں کو خوب دیکھ رہا ہے جو وہ کر رہے ہیں