Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
وَلَوۡ جَعَلۡنٰهُ مَلَـكًا لَّـجَـعَلۡنٰهُ رَجُلًا وَّلَـلَبَسۡنَا عَلَيۡهِمۡ مَّا يَلۡبِسُوۡنَ‏ ﴿9﴾
اور اگر ہم اس کو فرشتہ تجویز کرتے تو ہم اس کو آدمی ہی بناتے اور ہمارے اس فعل سے پھر ان پر وہی اشکال ہوتا جو اب اشکال کر رہے ہیں
و لو جعلنه ملكا لجعلنه رجلا و للبسنا عليهم ما يلبسون
And if We had made him an angel, We would have made him [appear as] a man, and We would have covered them with that in which they cover themselves.
Aur agar hum iss ko farishta tajveez kertay to hum uss ko aadmi hi banatay aur huamray iss fail say phir inn per wohi ashkaal hota jo abb ashkaal ker rahey hain.
اور اگر ہم فرشتے ہی کو پیغمبر بناتے ، تب بھی اسے کسی مرد ہی ( کی شکل میں ) بناتے ، اور ان کو پھر ہم اسی شبہ میں ڈال دیتے جس میں اب مبتلا ہیں ۔ ( ٤ )
اور اگر ہم نبی کو فرشتہ کرتے ( ف۲٤ ) جب بھی اسے مرد ہی بناتے ( ف۲۵ ) اور ان پر وہی شبہ رکھتے جس میں اب پڑے ہیں ،
اور اگر ہم فرشتے کو اتار تے تب بھی اسے انسانی شکل ہی میں اتارتے اور اس طرح انہیں اسی شبہ میں مبتلا کر دیتے جس میں اب یہ مبتلا ہیں ۔ 7
اور اگر ہم رسول کو فرشتہ بناتے تو اسے بھی آدمی ہی ( کی صورت ) بناتے اور ہم ان پر ( تب بھی ) وہی شبہ وارد کردیتے جو شبہ ( و التباس ) وہ ( اب ) کر رہے ہیں ( یعنی اس کی بھی ظاہری صورت دیکھ کر کہتے کہ یہ ہماری مثل بشر ہے )
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :7 یہ ان کے اعتراض کا دوسرا جواب ہے ۔ فرشتے کے آنے کی پہلی صورت یہ ہو سکتی تھی کہ وہ لوگوں کے سامنے اپنی اصلی غیبی صورت میں ظاہر ہوتا ۔ لیکن اوپر بتا دیا گیا کہ ابھی اس کا وقت نہیں آیا ۔ اب دوسری صورت یہ باقی رہ گئی کہ وہ انسانی صورت میں آئے ۔ اس کے متعلق فرمایا جا رہا ہے کہ اگر وہ انسانی صورت میں آئے تو اس کے مامور من اللہ ہونے میں بھی تم کو وہی اشتباہ پیش آئے گا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مامور من اللہ ہونے میں پیش آرہا ہے ۔