Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
قُلۡ اَىُّ شَىۡءٍ اَكۡبَرُ شَهَادَةً  ؕ قُلِ اللّٰهُ ‌ۙ شَهِيۡدٌ ۢ بَيۡنِىۡ وَبَيۡنَكُمۡ‌ وَاُوۡحِىَ اِلَىَّ هٰذَا الۡـقُرۡاٰنُ لِاُنۡذِرَكُمۡ بِهٖ وَمَنۡۢ بَلَغَ‌ ؕ اَٮِٕنَّكُمۡ لَـتَشۡهَدُوۡنَ اَنَّ مَعَ اللّٰهِ اٰلِهَةً اُخۡرٰى‌ؕ قُلْ لَّاۤ اَشۡهَدُ‌ ۚ قُلۡ اِنَّمَا هُوَ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ وَّاِنَّنِىۡ بَرِىۡٓءٌ مِّمَّا تُشۡرِكُوۡنَ‌ۘ‏ ﴿19﴾
آپ کہیئے کہ سب سے بڑی چیز گواہی دینے کے لئے کون ہے ، آپ کہیئے کہ میرے اور تمہارے درمیان اللہ گواہ ہے اور میرے پاس یہ قرآن بطور وحی کے بھیجا گیا ہے تاکہ میں اس قرآن کے ذریعہ سے تم کو اور جس جس کو یہ قرآن پہنچے ان سب کو ڈراؤں کیا تم سچ مچ یہی گواہی دو گے کہ اللہ تعالٰی کے ساتھ کچھ اور معبود بھی ہیں ، آپ کہہ دیجئے کہ میں تو گواہی نہیں دیتا ۔ آپ فرما دیجئے کہ بس وہ تو ایک ہی معبود ہے اور بے شک میں تمہارے شرک سے بیزار ہوں ۔
قل اي شيء اكبر شهادة قل الله شهيد بيني و بينكم و اوحي الي هذا القران لانذركم به و من بلغ اىنكم لتشهدون ان مع الله الهة اخرى قل لا اشهد قل انما هو اله واحد و انني بريء مما تشركون
Say, "What thing is greatest in testimony?" Say, " Allah is witness between me and you. And this Qur'an was revealed to me that I may warn you thereby and whomever it reaches. Do you [truly] testify that with Allah there are other deities?" Say, "I will not testify [with you]." Say, "Indeed, He is but one God, and indeed, I am free of what you associate [with Him]."
Aap kahiye kay sab say bari cheez gawahi denay kay liye kaun hai aap kahiye kay meray aur tumharay darmiyan Allah gawah hai aur meray pass yeh quran bator wahee kay bheja gaya hai takay mein iss quran kay zariye say tum ko aur jiss ko yeh quran phonchay unn sab ko daraon kiya tum sach much yehi gawahi do gay kay Allah Taalaa kay sath kuch aur mabood bhi hain aap keh dijiye kay mein to gawahee nahi deta. Aap farma dijiye kay bus woh to aik hi mabood hai aur be-shak mein tumharay shirk say bey zaar hun.
کہو : کون سی چیز ایسی ہے جو ( کسی بات کی ) گواہی دینے کے لیے سب سے اعلی درجے کی ہو ؟ کہو : اللہ ( اور وہی ) میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے ۔ اور مجھ پر یہ قرآن وحی کے طور پر اس لیے نازل کیا گیا ہے تاکہ اس کے ذریعے میں تمہیں ڈراؤں ، اور ان سب کو بھی جنہیں یہ قرآن پہنچے ۔ کیا سچ مچ تم یہ گواہی دے سکتے ہو کہ اللہ کے ساتھ اور بھی معبود ہیں؟ کہہ دو کہ : میں تو ایسی گواہی نہیں دوں گا ۔ کہہ دو کہ : وہ تو صرف ایک خدا ہے اور جن جن چیزوں کو تم اس کی خدائی میں شریک ٹھہراتے ہو ، میں ان سب سے بیزار ہوں ۔
تم فرماؤ سب سے بڑی گواہی کس کی ( ف٤٤ ) تم فرماؤ کہ اللہ گواہ ہے مجھ میں اور تم میں ( ف٤۵ ) اور میری طرف اس قرآن کی وحی ہوئی ہے کہ میں اس سے تمھیں ڈراؤں ( ف٤٦ ) اور جن جن کو پہنچے ( ف٤۷ ) تو کیا تم ( ف٤۸ ) یہ گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے ساتھ اور خدا ہیں ، تم فرماؤ ( ف٤۹ ) کہ میں یہ گواہی نہیں دیتا ( ف۵۰ ) تم فرماؤ کہ وہ تو ایک ہی معبود ہے ( ف۵۱ ) اور میں بیزار ہوں ان سے جن کو تم شریک ٹھہراتے ہو ( ف۵۲ )
ان سے پوچھو ، کس کی گواہی سب سے بڑھ کر ہے؟ ۔ ۔ ۔ ۔ کہو ، میرے اور تمہارے درمیان اللہ گواہ ہے ، 11 اور یہ قرآن میری طرف بذریعہ وحی بھیجا گیا ہے تاکہ تمہیں اور جس جس کو یہ پہنچے ، سب کو متنبّہ کردوں ۔ کیا واقعی تم لوگ یہ شہادت دے سکتے ہو کہ اللہ کے ساتھ دوسرے خدا بھی ہیں؟ 12 کہو ، میں تو اس کی شہادت ہرگز نہیں دے سکتا ۔ 13 کہو ، خدا تو وہی ایک ہے اور میں اس شرک سے قطعی بیزار ہوں جس میں تم مبتلا ہو ۔
آپ ( ان سے دریافت ) فرمائیے کہ گواہی دینے میں سب سے بڑھ کر کون ہے؟ آپ ( ہی ) فرما دیجئے کہ اﷲ میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے ، اور میری طرف یہ قرآن اس لئے وحی کیا گیا ہے کہ اس کے ذریعے تمہیں اور ہر اس شخص کو جس تک ( یہ قرآن ) پہنچے ڈر سناؤں ۔ کیا تم واقعی اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اﷲ کے ساتھ دوسرے معبود ( بھی ) ہیں؟ آپ فرما دیں: میں ( تو اس غلط بات کی ) گواہی نہیں دیتا ، فرما دیجئے: بس معبود تو وہی ایک ہی ہے اور میں ان ( سب ) چیزوں سے بیزار ہوں جنہیں تم ( اﷲ کا ) شریک ٹھہراتے ہو
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :11 یعنی اس بات پر گواہ ہے کہ میں اس کی طرف سے مامور ہوں اور جو کچھ کہہ رہا ہوں اسی کے حکم سے کہہ رہا ہوں ۔ سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :12 کسی چیز کی شہادت دینے کے لیے محض قیاس و گمان کافی نہیں ہے بلکہ اس کے لیے علم ہونا ضروری ہے جس کی بنا پر آدمی یقین کے ساتھ کہہ سکے کہ ایسا ہے ۔ پس سوال کا مطلب یہ ہے کہ کیا واقعی تمہیں یہ علم ہے کہ اس جہان ہست و بود میں خدا کے سوا اور بھی کوئی کار فرما حاکم ذی اختیار ہے جو بندگی و پرستش کا مستحق ہو؟ سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :13 یعنی اگر تم علم کے بغیر محض جھوٹی شہادت دینا چاہتے ہو تو دو ، میں تو ایسی شہادت نہیں دے سکتا ۔