Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
اَ لَّذِيۡنَ اٰتَيۡنٰهُمُ الۡـكِتٰبَ يَعۡرِفُوۡنَهٗ كَمَا يَعۡرِفُوۡنَ اَبۡنَآءَهُمُ‌ۘ اَ لَّذِيۡنَ خَسِرُوۡۤا اَنۡفُسَهُمۡ فَهُمۡ لَا يُؤۡمِنُوۡنَ‏ ﴿20﴾
جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ لوگ رسول کو پہچانتے ہیں جس طرح اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں ۔ جن لوگوں نے اپنے آپ کو گھاٹے میں ڈالا ہے سو وہ ایمان نہیں لائیں گے ۔
الذين اتينهم الكتب يعرفونه كما يعرفون ابناءهم الذين خسروا انفسهم فهم لا يؤمنون
Those to whom We have given the Scripture recognize it as they recognize their [own] sons. Those who will lose themselves [in the Hereafter] do not believe.
Jin logon ko hum ney kitab di hai woh log rasoolon ko pehchantay hain jiss tarah apney beton ko pehchantay hain. Jin logon ney apney aap ko ghatay mein daala hai so woh eman nahi layen gay.
جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ ان کو ( یعنی خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ) اس طرح پہچانتے ہیں جیسے وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں ( پھر بھی ) جن لوگوں نے اپنی جانوں کے لیے گھاٹے کا سودا کر رکھا ہے ، وہ ایمان نہیں لاتے ۔
جن کو ہم نے کتاب دی ( ف۵۳ ) اس نبی کو پہچانتے ہیں ( ف۵٤ ) جیسا اپنے بیٹے کو پہچانتے ہیں ( ف۵۵ ) جنہوں نے اپنی جان نقصان میں ڈالی وہ ایمان نہیں لاتے ،
جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس بات کو اس طرح غیر مشتبہ طور پر پہچانتے ہیں جیسے ان کو اپنے بیٹوں کے پہچاننے میں کوئی اشتباہ پیش نہیں آتا ۔ 14 مگر جنہوں نے اپنے آپ کو خود خسارے میں ڈال دیا ہے وہ اِسے نہیں مانتے ۔ ؏۲
وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب دی تھی اس ( نبئ آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کو ویسے ہی پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں ، جنہوں نے اپنی جانوں کو ( دائمی ) خسارے میں ڈال دیا ہے سو وہ ایمان نہیں لائیں گے
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :14 یعنی کتب آسمانی کا علم رکھنے والے اس حقیقت کو غیر مشتبہ طور پر پہچانتے ہیں کہ خدا ایک ہی ہے اور خدائی میں کسی کا کچھ حصہ نہیں ہے ۔ جس طرح کسی کا بچہ بہت سے بچوں میں ملا جلا کھڑا ہو تو وہ الگ پہچان لے گا کہ اس کا بچہ کونسا ہے ، اسی طرح جو شخص کتاب الہٰی کا علم رکھتا ہو وہ الوہیت کے متعلق لوگوں کے بے شمار مختلف عقیدوں اور نظریوں کے درمیان بلا کسی شک و اشتباہ کے یہ پہچان لیتا ہے کہ ان میں سے امر حق کونسا ہے ۔