Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
بَلۡ بَدَا لَهُمۡ مَّا كَانُوۡا يُخۡفُوۡنَ مِنۡ قَبۡلُ‌ؕ وَلَوۡ رُدُّوۡا لَعَادُوۡا لِمَا نُهُوۡا عَنۡهُ وَاِنَّهُمۡ لَـكٰذِبُوۡنَ‏ ﴿28﴾
بلکہ جس چیز کو اس سے قبل چھپایا کرتے تھے وہ ان کے سامنے آگئی ہے اور اگر یہ لوگ پھر واپس بھیج دیئے جائیں تب بھی یہ وہی کام کریں گے جس سے اُن کو منع کیا گیا تھا اور یقیناً یہ بالکل جھو ٹے ہیں ۔
بل بدا لهم ما كانوا يخفون من قبل و لو ردوا لعادوا لما نهوا عنه و انهم لكذبون
But what they concealed before has [now] appeared to them. And even if they were returned, they would return to that which they were forbidden; and indeed, they are liars.
Bulkay jiss cheez ko iss say qabal chupaya kertay thay woh inn kay samney aagaee hai aur gar yeh log phir wapis bhej diye jayen tab bhi yeh wohi kaam keren gay jiss say inn ko mana kiya gaya tha aur yaqeenan yeh bilkul jhootay hain.
حالانکہ ( ان کی یہ آرزو بھی سچی نہ ہوگی ) بلکہ دراصل وہ چیز ( یعنی آخرت ) ان کے سامنے کھل کر آچکی ہوگی جسے وہ پہلے چھپایا کرتے تھے ( اس لیے مجبورا یہ دعوی کریں گے ) ورنہ اگر ان کو واقعی واپس بھیجا جائے تو یہ دوبارہ وہی کچھ کریں گے جس سے انہیں روکا گیا ہے ، اور یقین جانو یہ پکے جھوٹے ہیں ۔
بلکہ ان پر کھل گیا جو پہلے چھپاتے تھے ( ف٦٤ ) اور اگر واپس بھیجے جائیں تو پھر وہی کریں جس سے منع کیے گئے تھے اور بیشک وہ ضرور جھوٹے ہیں ،
درحقیقت یہ بات وہ محض اس وجہ سے کہیں گے کہ جس حقیقت پر انہوں نے پردہ ڈال رکھا تھا وہ اس وقت بے نقاب ہو کر ان کے سامنے آچکی ہوگی ، 19 ورنہ اگر انہیں سابق زندگی کی طرف واپس بھیجا جائے تو پھر وہی سب کچھ کریں جس سے انہیں منع کیا گیا ہے ،
۔ ( اس اقرار میں کوئی سچائی نہیں ) بلکہ ان پر وہ ( سب کچھ ) ظاہر ہوگیا ہے جو وہ پہلے چھپایا کرتے تھے ، اور اگر وہ ( دنیا میں ) لوٹا ( بھی ) دیئے جائیں تو ( پھر ) وہی دہرائیں گے جس سے وہ روکے گئے تھے اور بیشک وہ ( پکے ) جھوٹے ہیں
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :19 یعنی ان کا یہ قول درحقیقت عقل و فکر کے کسی صحیح فیصلے اور کسی حقیقی تبدیلی رائے کا نتیجہ نہ ہوگا بلکہ محض مشاہدہ حق کا نتیجہ ہوگا جس کے بعد ظاہر ہے کہ کوئی کٹے سے کٹا کافر بھی انکار کی جرأت نہیں کر سکتا ۔