Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
ذٰ لِكَ هُدَى اللّٰهِ يَهۡدِىۡ بِهٖ مَنۡ يَّشَآءُ مِنۡ عِبَادِهٖ‌ؕ وَلَوۡ اَشۡرَكُوۡا لَحَبِطَ عَنۡهُمۡ مَّا كَانُوۡا يَعۡمَلُوۡنَ‏ ﴿88﴾
اللہ کی ہدایت ہی ہے جس کے ذریعہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہے اس کی ہدایت کرتا ہے اور اگر فرضاً یہ حضرات بھی شرک کرتے تو جو کچھ یہ اعمال کرتے تھے وہ سب اکارت ہوجاتے ۔
ذلك هدى الله يهدي به من يشاء من عباده و لو اشركوا لحبط عنهم ما كانوا يعملون
That is the guidance of Allah by which He guides whomever He wills of His servants. But if they had associated others with Allah , then worthless for them would be whatever they were doing.
Allah ki hidayat hi hai jiss kay zariye apney bandon mein say jiss ko chahaye uss ko hidayat kerta hai aur agar farzan yeh hazraat bhi shirk kertay to jo kuch yeh aemaal kertay thay woh sab ikaarat ho jatay.
یہ اللہ کی دی ہوئی ہدایت ہے جس کے ذریعے وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے راہ راست تک پہنچا دیتا ہے ۔ اور اگر وہ شرک کرنے لگتے تو ان کے سارے ( نیک ) اعمال اکارت ہوجاتے ۔
یہ اللہ کی ہدایت ہے کہ اپنے بندوں میں جسے چاہے دے ، اور اگر وہ شرک کرتے تو ضرور ان کا کیا اکارت جاتا ،
یہ اللہ کی ہدایت ہے جس کے ساتھ وہ اپنے بندوں میں سے جس کی چاہتا ہے راہنمائی کرتا ہے ۔ لیکن اگر کہیں ان لوگوں نے شرک کیا ہوتا تو ان کا سب کیا کرایا غارت ہو جاتا ۔ 56
یہ اللہ کی ہدایت ہے وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اس کے ذریعے رہنمائی فرماتا ہے ، اور اگر ( بالفرض ) یہ لوگ شرک کرتے تو ان سے وہ سارے اعمالِ ( خیر ) ضبط ( یعنی نیست و نابود ) ہو جاتے جو وہ انجام دیتے تھے
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :56 یعنی جس شرک میں تم لوگ مبتلا ہو اگر کہیں وہ بھی اسی میں مبتلا ہوئے ہوتے تو یہ مرتبے ہرگز نہ پا سکتے تھے ۔ ممکن تھا کہ کوئی شخص کامیاب ڈاکہ زنی کر کےفاتح کی حیثیت سے دنیا میں شہرت پا لیتا ، یا زر پرستی میں کمال پیدا کر کے قارون کا سا نام پیدا کر لیتا ، یا کسی اور صورت سے دنیا کے بدکاروں میں نامور بدکار بن جاتا ۔ لیکن یہ امام ہدایت اور امام المتقین ہونے کا شرف اور یہ دنیا بھر کے لیے خیر و صلاح کا سرچشمہ ہونے کا مقام تو کوئی بھی نہ پاسکتا اگر شرک سے مجتنب اور خالص خدا پرستی کی راہ پر ثابت قدم نہ ہوتا ۔