Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
وَقَالُوۡا مَا فِىۡ بُطُوۡنِ هٰذِهِ الۡاَنۡعَامِ خَالِصَةٌ لِّذُكُوۡرِنَا وَمُحَرَّمٌ عَلٰٓى اَزۡوَاجِنَا ‌ۚ وَاِنۡ يَّكُنۡ مَّيۡتَةً فَهُمۡ فِيۡهِ شُرَكَآءُ ‌ؕ سَيَجۡزِيۡهِمۡ وَصۡفَهُمۡ‌ ؕ اِنَّهٗ حَكِيۡمٌ عَلِيۡمٌ‏ ﴿139﴾
اور وہ کہتے ہیں کہ جو چیز ان موایشی کے پیٹ میں ہے وہ خالص ہمارے مردوں کے لئے ہے اور ہماری عورتوں پر حرام ہیں ۔ اور اگر وہ مردہ ہے تو اس میں سب برابر ہیں ۔ ابھی اللہ ان کو ان کی غلط بیانی کی سزا دیئے دیتا ہے بلاشبہ وہ حکمت والا ہے وہ اور بڑا علم والا ہے ۔
و قالوا ما في بطون هذه الانعام خالصة لذكورنا و محرم على ازواجنا و ان يكن ميتة فهم فيه شركاء سيجزيهم وصفهم انه حكيم عليم
And they say, "What is in the bellies of these animals is exclusively for our males and forbidden to our females. But if it is [born] dead, then all of them have shares therein." He will punish them for their description. Indeed, He is Wise and Knowing.
Aur woh kehtay hain kay jo cheez inn mawashi kay pet mein hai woh khalis humaray mardon kay liye hai aur humari aurton per haram hai. Aur agar woh murda hai to iss mein sab barabar hain abhi Allah inn ko inn ki ghalat biyani ki saza diye deta hai bila shuba woh hikmat wala hai aur woh bara ilm wala hai.
نیز وہ کہتے ہیں کہ : ان خاص چوپایوں کے پیٹ میں جو بچے ہیں وہ صرف ہمارے مردوں کے لیے مخصوص ہیں ، اور ہماری عورتوں کے لیے حرام ہیں ۔ اور اگر وہ بچہ مردہ پیدا ہو تو اس سے فائدہ اٹھانے میں سب ( مرد و عورت ) شریک ہوجاتے ہیں ۔ ( ٧١ ) جو باتیں یہ لوگ بنا رہے ہیں ، اللہ انہیں عنقریب ان کا پورا پورا بدلہ دے گا ۔ یقینا وہ حکمت کا بھی مالک ہے ، علم کا بھی مالک ۔
اور بولے جو ان مویشیوں کے پیٹ میں ہے وہ نرا ( خالص ) ہمارے مردوں کا ہے ( ف۲۸۰ ) اور ہماری عورتوں پر حرام ہے ، اور مرا ہوا نکلے تو وہ سب ( ف۲۸۱ ) اس میں شریک ہیں ، قریب ہے کہ اللہ انہیں ان کی ان باتوں کا بدلہ دے گا ، بیشک وہ حکمت و علم والا ہے ،
اور کہتے ہیں کہ جو کچھ ان جانوروں کے پیٹ میں ہے یہ ہمارے مردوں کے لیے مخصوص ہے اور ہماری عورتوں پر حرام ، لیکن اگر وہ مردہ ہو تو دونوں اس کے کھانے میں شریک ہو سکتے ہیں ۔ 114 یہ باتیں جو انہوں نے گھڑ لی ہیں ان کا بدلہ اللہ انہیں دے کر رہے گا ۔ یقیناً وہ حکیم ہے اور سب باتوں کی اسے خبر ہے ۔
اور ( یہ بھی ) کہتے ہیں کہ جو ( بچہ ) ان چوپایوں کے پیٹ میں ہے وہ ہمارے مَردوں کے لئے مخصوص ہے اور ہماری عورتوں پر حرام کر دیا گیا ہے ، اور اگر وہ ( بچہ ) مرا ہوا ( پیدا ) ہو تو وہ ( مرد اور عورتیں ) سب اس میں شریک ہوتے ہیں ، عنقریب وہ انہیں ان کی ( من گھڑت ) باتوں کی سزا دے گا ، بیشک وہ بڑی حکمت والا خوب جاننے والا ہے
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :114 اہل عرب کے ہاں نذروں اور منتوں کے جانوروں کے متعلق جو خود ساختہ شریعت بنی ہوئی تھی اس کی ایک دفعہ یہ بھی تھی کہ ان جانوروں کے پیٹ سے جو بچہ پیدا ہو اس کا گوشت صرف مرد کھا سکتے ہیں ، عورتوں کے لیے ان کا کھانا جائز نہیں ۔ لیکن اگر وہ بچہ مردہ ہو یا مرجائے تو اس کا گوشت کھانے میں مرد و عورت سب شریک ہو سکتے ہیں ۔
نذر نیاز ابن عباس فرماتے ہیں جاہلیت میں یہ بھی رواج تھا کہ جن چوپایوں کو وہ اپنے معبودان باطل کے نام کر دیتے تھے ان کا دودھ صرف مرد پیتے تھے جب انہیں بچہ ہوتا تو اگر نر ہوتا تو صرف مرد ہی کھاتے اگر مادہ ہوتا تو اسے ذبح ہی نہ کرتے اور اگر پیٹ ہی سے مردہ نکلتا تو مرد عورت سب کھاتے اللہ نے اس فعل سے بھی روکا ۔ شعبی کا قول ہے کہ بحیرہ کا دودھ صرف مرد پیتے اور اگر وہ مر جاتا تو گوشت مرد عورت سب کھاتے ۔ ان کی ان جھوٹی باتوں کا بدلہ اللہ انہیں دے گا کیونکہ یہ سب ان کا جھوٹ اللہ پر باندھا ہوا تھا ، فلاح و نجات اسی لئے ان سے دور کر دی گئی تھی ۔ یہ اپنی مرضی سے کسی کو حلال کسی کو حرام کر لیتے تھے پھر اسے رب کی طرف منسوب کر دیتے تھے اللہ جیسے حکیم کا کوئی فعل کوئی قول کوئی شرع کوئی تقدیر بےحکمت نہیں تھی وہ اپنے بندوں کے خیر و شر سے دانا ہے اور انہیں بدلے دینے والا ہے ۔