Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
ثَمٰنِيَةَ اَزۡوَاجٍ‌ ۚ مِنَ الضَّاۡنِ اثۡنَيۡنِ وَمِنَ الۡمَعۡزِ اثۡنَيۡنِ‌ ؕ قُلۡ ءٰٓالذَّكَرَيۡنِ حَرَّمَ اَمِ الۡاُنۡثَيَيۡنِ اَمَّا اشۡتَمَلَتۡ عَلَيۡهِ اَرۡحَامُ الۡاُنۡثَيَيۡنِ‌ ؕ نَـبِّــُٔــوۡنِىۡ بِعِلۡمٍ اِنۡ كُنۡتُمۡ صٰدِقِيۡنَ ۙ‏ ﴿143﴾
۔ ( پیدا کئے ) آٹھ نر مادہ یعنی بھیڑ میں دو قسم اور بکری میں دو قسم آپ کہئے کہ کیا اللہ نے ان دونوں نروں کو حرام کیا ہے یا دونوں مادہ کو؟ یا اس کو جس کو دونوں مادہ پیٹ میں لئے ہوئے ہوں تم مجھ کو کسی دلیل سے تو بتاؤ اگر سچے ہو ۔
ثمنية ازواج من الضان اثنين و من المعز اثنين قل ءالذكرين حرم ام الانثيين اما اشتملت عليه ارحام الانثيين نبوني بعلم ان كنتم صدقين
[They are] eight mates - of the sheep, two and of the goats, two. Say, "Is it the two males He has forbidden or the two females or that which the wombs of the two females contain? Inform me with knowledge, if you should be truthful."
( peda kiye ) aath narr-o-maada yani bhair mein do qisam aur bakri mein do qisam aap kahiye kay kiya Allah ney inn dono narron ko haram kiya hai ya dono maada ko? Ya uss ko jiss ko dono maada pet mein liye huye hon? Tum mujh ko kissi daleel say to batao agar sachay ho.
۔ ( مویشیوں کے ) کل آٹھ جوڑے اللہ نے پیدا کیے ہیں ، دو صنفیں ( نر اور مادہ ) بھیڑوں کی نسل سے اور دو بکریوں کی نسل سے ۔ ذرا ان سے پوچھو کہ : کیا دونوں نروں کو اللہ نے حرام کیا ہے ، یا دونوں مادہ کو؟ یا ہر اس بچے کو جو دونوں نسلوں کی مادہ کے پیٹ میں موجود ہو؟ اگر تم سچے ہو تو کسی علمی بنیاد پر مجھے جواب دو ۔ ( ٧٥ )
آٹھ نر و مادہ ایک جوڑا بھیڑ کا اور ایک جوڑا بکری کا ، تم فرماؤ کیا اس نے دونوں نر حرام کیے یا دونوں مادہ یا وہ جسے دنوں مادہ پیٹ میں لیے ہیں ( ف۲۹۳ ) کسی علم سے بتاؤ اگر تم سچے ہو
یہ آٹھ نرومادہ ہیں ، دو بھیڑ کی قسم سے اور دو بکری کی قسم سے ، اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ! ان سے پوچھو کہ اللہ نے ان کے نر حرام کیے ہیں یا مادہ ، یا وہ بچّے جو بھیڑوں اور بکریوں کے پیٹ میں ہوں؟ ٹھیک ٹھیک علم کے ساتھ مجھے بتاؤ اگر تم سچے ہو ۔ 119
۔ ( اﷲ نے ) آٹھ جوڑے پیدا کئے دو ( نر و مادہ ) بھیڑ سے اور دو ( نر و مادہ ) بکری سے ۔ ( آپ ان سے ) فرما دیجئے: کیا اس نے دونوں نر حرام کئے ہیں یا دونوں مادہ یا وہ ( بچہ ) جو دونوں ماداؤں کے رحموں میں موجود ہے؟ مجھے علم و دانش کے ساتھ بتاؤ اگر تم سچے ہو
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :119 یعنی گمان و وہم یا آبائی روایات نہ پیش کرو بلکہ علم پیش کرو اگر وہ تمہارے پاس ہو ۔
خود ساختہ حلال و حرام جہالت کا ثمر ہے اسلام سے پہلے عربوں کی جہالت بیان ہو رہی ہے کہ انہوں نے چوپائے جانوروں میں تقسیم کر کے اپنے طور پر بہت سے حلال بنائے تھے اور بہت سے حرام کر لئے تھے جیسے بحیرہ ، سائبہ ، وسیلہ اور حام وغیرہ ۔ اسی طرح کھیت اور باغات میں بھی تقسیم کر رکھی تھی ۔ اللہ تعالیٰ بیان فرماتا ہے کہ سب کا خالق اللہ ہے ، کھیت ہوں باغات ہوں ، چوپائے ہوں پھر ان چوپایوں کی قسمیں بیان فرمائیں بھیڑ ، مینڈھا ، بکری ، بکرا ، اونٹ ، اونٹنی ، گائے ، بیل ۔ اللہ نے یہ سب چیزیں تمہارے کھانے پینے ، سواریاں لینے ، اور دوری قسم کے فائدوں کے لئے پیدا کی ہیں جیسے فرمان ہے آیت ( وَاَنْزَلَ لَكُمْ مِّنَ الْاَنْعَامِ ثَمٰنِيَةَ اَزْوَاجٍ ۭ يَخْلُقُكُمْ فِيْ بُطُوْنِ اُمَّهٰتِكُمْ خَلْقًا مِّنْۢ بَعْدِ خَلْقٍ فِيْ ظُلُمٰتٍ ثَلٰثٍ ) 39 ۔ الزمر:6 ) اس نے تمہارے لئے آٹھ قسم کے مویشی پیدا کئے ہیں ۔ بچوں کا ذکر اس لئے کیا کہ ان میں بھی کبھی وہ مردوں کیلئے مخصوص کر کے عورتوں پر حرام کر دیتے تھے پھر ان سے ہی سوال ہوتا ہے کہ آخر اس حرمت کی کوئی دلیل کوئی کیفیت کوئی وجہ تو پیش کرو ۔ چار قسم کے جانور اور مادہ اور نر ملا کر آٹھ قسم کے ہو گئے ، ان سب کو اللہ نے حلال کیا ہے کیا تو اپنی دیکھی سنی کہہ رہے ہو؟ اس فرمان الٰہی کے وقت تم موجود تھے؟ کیوں جھوٹ کہہ کر افترا پردازی کر کے بغیر علم کے باتیں بنا کر اللہ کی مخلوق کی گمراہی کا بوجھ اپنے اوپر لاد کر سب سے بڑھ کر ظالم بن رہے ہو؟ اگر یہی حال رہا تو دستور ربانی کے ماتحت ہدایت الٰہی سے محروم ہو جاؤ گے ۔ سب سے پہلے یہ ناپاک رسم عمرو بن لحی بن قمعہ خبیث نے نکالی تھی اسی نے انبیاء کے دین کو سب سے پہلے بدلا اور غیر اللہ کے نام پر جانور چھوڑے ۔ جیسے کہ صحیح حدیث میں آ چکا ہے ۔