Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
قُلۡ هَلُمَّ شُهَدَآءَكُمُ الَّذِيۡنَ يَشۡهَدُوۡنَ اَنَّ اللّٰهَ حَرَّمَ هٰذَا ‌ۚ فَاِنۡ شَهِدُوۡا فَلَا تَشۡهَدۡ مَعَهُمۡ‌‌ ۚ وَلَا تَتَّبِعۡ اَهۡوَآءَ الَّذِيۡنَ كَذَّبُوۡا بِاٰيٰتِنَا وَالَّذِيۡنَ لَا يُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَةِ وَهُمۡ بِرَبِّهِمۡ يَعۡدِلُوۡنَ‏ ﴿150﴾
آپ کہیئے کہ اپنے گواہوں کو لاؤ جو اس بات پر شہادت دیں کہ اللہ نے ان چیزوں کو حرام کر دیا ہے پھر اگر وہ گواہی دے دیں تو آپ اس کی شہادت نہ دیجئے اور ایسے لوگوں کے باطل خیالات کا اتباع مت کیجئے! جو ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے ہیں اور وہ جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور وہ اپنے رب کے برابر دوسروں کو ٹھہراتے ہیں ۔
قل هلم شهداءكم الذين يشهدون ان الله حرم هذا فان شهدوا فلا تشهد معهم و لا تتبع اهواء الذين كذبوا بايتنا و الذين لا يؤمنون بالاخرة و هم بربهم يعدلون
Say, [O Muhammad], "Bring forward your witnesses who will testify that Allah has prohibited this." And if they testify, do not testify with them. And do not follow the desires of those who deny Our verses and those who do not believe in the Hereafter, while they equate [others] with their Lord.
Aap kahiye kay apney gawahon ko lao jo iss baat per shahadat den kay Allah ney inn cheezon ko haram ker diya hai phir agar woh gawahi dey den to aap iss ki shahadat na dijiye aur aisay logon kay baatil khayalaat ka ittabaa mat kijiye! Jo humari aayaton ki takzeeb kertay hain aur woh jo aakhirat per eman nahi rakhtay aur woh apney rab kay barabar doosron ko thehratay hain.
ان سے کہو کہ : اپنے وہ گواہ ذرا سامنے لاؤ جو یہ گواہی دیں کہ اللہ نے ان چیزوں کو حرام قرار دیا ہے ۔ پھر اگر یہ خود گواہی دے بھی دیں تو تم ان کے ساتھ گواہی میں شریک نہ ہونا ، اور ان لوگوں کی خواہشات کے پیچھے نہ چلنا جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے ۔ جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ، اور جو دوسروں کو ( خدائی میں ) اپنے پروردگار کے برابر مانتے ہیں ۔
تم فرماؤ لاؤ اپنے وہ گواہ جو گواہی دیں کہ اللہ نے اسے حرام کیا ( ف۳۱۰ ) پھر اگر وہ گواہی دے بیٹھیں ( ف۳۱۱ ) تو تو اے سننے والے! ان کے ساتھ گواہی نہ دینا اور ان کی خواہشوں کے پیچھے نہ چلنا جو ہماری آیتیں جھٹلاتے ہیں اور جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے اور اپنے رب کا برابر والا ٹھہراتے ہیں ( ف۳۱۲ )
ان سے کہو کہ لاؤ اپنے وہ گواہ جو اس بات کی شہادت دیں کہ اللہ ہی نے ان چیزوں کو حرام کیا ہے ۔ پھر اگر وہ شہادت دے دیں تو تم ان کے ساتھ شہادت نہ دینا ، 126 اور ہرگز ان لوگوں کی خواہشات کے پیچھے نہ چلنا جنھوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا ہے ، اور جو آخرت کے منکر ہیں ، اور جو دوسروں کو اپنے رب کا ہمسر بناتے ہیں ۔ ؏١۸
۔ ( ان مشرکوں سے ) فرما دیجئے کہ تم اپنے ان گواہوں کو پیش کرو جو ( آکر ) اس بات کی گواہی دیں کہ اﷲ نے اسے حرام کیا ہے ، پھر اگر وہ ( جھوٹی ) گواہی دے ہی دیں تو ان کی گواہی کو تسلیم نہ کرنا ( بلکہ ان کا جھوٹا ہونا ان پر آشکار کر دینا ) ، اور نہ ایسے لوگوں کی خواہشات کی پیروی کرنا جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں اور جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور وہ ( معبودانِ باطلہ کو ) اپنے رب کے برابر ٹھہراتے ہیں
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :126 یعنی اگر وہ شہادت کی ذمہ داری کو سمجھتے ہیں اور جانتے ہیں کہ شہادت اسی بات کی دینی چاہیے جس کا آدمی کو علم ہو ، تو وہ کبھی یہ شہادت دینے کی جرأت نہ کریں گے کہ کھانے پینے پر یہ قیود ، جو ان کے ہاں رسم کے طور پر رائج ہیں ، اور یہ پابندیاں کہ فلاں چیز کو فلاں نہ کھائے اور فلاں چیز کو فلاں کا ہاتھ نہ لگے ، یہ سب خدا کی مقرر کردہ ہیں ۔ لیکن اگر یہ لوگ شہادت کی ذمہ داری کو محسوس کیے بغیر اتنی ڈھٹائی پر اتر آئیں کہ خدا کا نام لے کر جھوٹی شہادت دینے میں بھی تامل نہ کریں ، تو ان کے اس جھوٹ میں تم ان کے ساتھی نہ بنو ۔ کیونکہ ان سے یہ شہادت اس لیے طلب نہیں کی جارہی ہے کہ اگر یہ شہادت دے دیں تو تم ان کی بات مان لوگے ، بلکہ اس کی غرض صرف یہ ہے کہ ان میں سے جن لوگوں کے اندر کچھ بھی راست بازی موجود ہے ان سے جب کہا جائے گا کہ کیا واقعی تم سچائی کے ساتھ اس بات کی شہادت دے سکتے ہو کہ یہ ضوابط خدا ہی کے مقرر کیے ہوئے ہیں تو وہ اپنی رسموں کی حقیقت پر غور کریں گے ، اور جب ان کے من جانب اللہ ہونے کا کوئی ثبوت نہ پائیں گے تو ان فضول رسموں کی پابندی سے باز آجائیں گے ۔