Allah Taalaa ney farmaya kay yahan say zaleel-o-khuwar hoker nikal jaa jo shaks inn say mein tera kehna maney ga mein zaroor tum sab say jahannum ko bhar doon ga.
اللہ تعالیٰ کے نافرمان جہنم کا دیندھن ہیں
اس پر اللہ کی لعنت نازل ہوئی ہے ، رحمت سے دور کر دیا جاتا ہے ۔ فرشتوں کی جماعت سے الگ کر دیا جاتا ہے ۔ عیب دار کر کے اتار دیا جاتا ہے ، لفظ مذوم ماخوذ ہے ذام اور ذیم سے ، یہ لفظ بہ نسبت لفظ ذم کے زیادہ مبالغے والا ہے ، پس اس کے معنی عیب دار کے ہوئے اور مدحور کے معنی دور کئے ہوئے کے ہیں مقصد دونوں سے ایک ہی ہے ۔ پس یہ ذلیل ہو کر اللہ کے غضب میں مبتلا ہو کر نیچے اتار دیا گیا ۔ اللہ کی لعنت اس پر نازل ہوئی اور نکال دیا گیا اور فرمایا گیا کہ تو اور تیرے ماننے والے سب کے سب جہنم کا ایندھن ہیں جیسے اور آیت میں ہے ( فان جھنم جزأکم ) الخ ، تمہاری سب کی سزا جہنم ہے تو جس طرح چاہ انہیں بہکا لیکن اس سے مایوس ہو جا کہ میرے خاص بندے تیرے وسوسوں میں آ جائیں ان کا وکیل میں آپ ہوں ۔