Surah

Information

Surah # 7 | Verses: 206 | Ruku: 24 | Sajdah: 1 | Chronological # 39 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 163-170, from Madina
فَوَسۡوَسَ لَهُمَا الشَّيۡطٰنُ لِيُبۡدِىَ لَهُمَا مَا وٗرِىَ عَنۡهُمَا مِنۡ سَوۡاٰتِهِمَا وَقَالَ مَا نَهٰٮكُمَا رَبُّكُمَا عَنۡ هٰذِهِ الشَّجَرَةِ اِلَّاۤ اَنۡ تَكُوۡنَا مَلَـكَيۡنِ اَوۡ تَكُوۡنَا مِنَ الۡخٰلِدِيۡنَ‏ ﴿20﴾
پھر شیطان نے ان دونوں کے دلوں میں وسوسہ ڈالا تاکہ ان کی شرمگاہیں جو ایک دوسرے سے پوشیدہ تھیں دونوں کے روبرو بے پردہ کردے اور کہنے لگا کہ تمہارے رب نے تم دونوں کو اس درخت سے اور کسی سبب سے منع نہیں فرمایا مگر محض اس وجہ سے کہ تم دونوں کہیں فرشتے ہو جاؤ یا کہیں ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے ہو جاؤ ۔
فوسوس لهما الشيطن ليبدي لهما ماوري عنهما من سواتهما و قال ما نهىكما ربكما عن هذه الشجرة الا ان تكونا ملكين او تكونا من الخلدين
But Satan whispered to them to make apparent to them that which was concealed from them of their private parts. He said, "Your Lord did not forbid you this tree except that you become angels or become of the immortal."
Phir shetan ney inn dono kay dilon mein waswasa dala takay inn ki sharamgahen jo aik doosray say posheeda thi dono kay roo baroo parda kerdey aur kehney laga kay tumharay rab ney tum dono ko iss darakht say aur kissi sabab say mana nahi farmaya magar mehaz iss waja say kay tum dono kahin farishtay hojao ya kahin hamesha zinda rehney walon mein say na hojao.
پھر ہوا یہ کہ شیطان نے ان دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا ، تاکہ ان کی شرم کی جگہیں جو ان سے چھپائی گئی تھیں ، ایک دوسرے کے سامنے کھول دے ( ٦ ) کہنے لگا کہ : تمہارے پروردگار نے تمہیں اس درخت سے کسی اور وجہ سے نہیں ، بلکہ صرف اس وجہ سے روکا تھا کہ کہیں تم فرشتے نہ بن جاؤ ، یا تمہیں ہمیشہ کی زندگی نہ حاصل ہوجائے ۔ ( ٧ )
پھر شیطان نے ان کے جی میں خطرہ ڈالا کہ ان پر کھول دے ان کی شرم کی چیزیں ( ف۲٦ ) جو ان سے چھپی تھیں ( ف۲۷ ) اور بولا تمہیں تمہارے رب نے اس پیڑ سے اسی لیے منع فرمایا ہے کہ کہیں تم دو فرشتے ہوجاؤ یا ہمیشہ جینے والے ( ف ۲۸ )
پھر شیطان نے ان کو بہکایا تاکہ ان کی شرمگاہیں جو ایک دوسرے سے چھپائی گئی تھیں ان کے سامنے کھول دے ۔ اس نے ان سے کہا تمہارے رب نے تمہیں جو اس درخت سے روکا ہے اس کی وجہ اس کے سِوا کچھ نہیں ہے کہ کہیں تم فرشتے نہ بن جاؤ ، یا تمہیں ہمیشگی کی زندگی حاصل نہ ہو جائے ۔
پھر شیطان نے دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا تاکہ ان کی شرم گاہیں جو ان ( کی نظروں ) سے پوشیدہ تھیں ان پر ظاہر کر دے اور کہنے لگا: ( اے آدم و حوا! ) تمہارے رب نے تمہیں اس درخت ( کا پھل کھانے ) سے نہیں روکا مگر ( صرف اس لئے کہ اسے کھانے سے ) تم دونوں فرشتے بن جاؤ گے ( یعنی علائقِ بشری سے پاک ہو جاؤ گے ) یا تم دونوں ( اس میں ) ہمیشہ رہنے والے بن جاؤ گے ( یعنی اس مقامِ قرب سے کبھی محروم نہیں کئے جاؤ گے )