Surah

Information

Surah # 7 | Verses: 206 | Ruku: 24 | Sajdah: 1 | Chronological # 39 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 163-170, from Madina
قُلۡ اَمَرَ رَبِّىۡ بِالۡقِسۡطِ‌ وَاَقِيۡمُوۡا وُجُوۡهَكُمۡ عِنۡدَ كُلِّ مَسۡجِدٍ وَّادۡعُوۡهُ مُخۡلِصِيۡنَ لَـهُ الدِّيۡنَ ‌   ؕ كَمَا بَدَاَكُمۡ تَعُوۡدُوۡنَؕ‏ ﴿29﴾
آپ کہہ دیجئے کہ میرے رب نے حکم دیا ہے انصاف کا اور یہ کہ تم ہر سجدہ کے وقت اپنا رخ سیدھا رکھا کرو اور اللہ تعالٰی کی عبادت اس طور پر کرو کہ اس عبادت کو خالص اللہ ہی کے واسطے رکھو تم کو اللہ نے جس طرح شروع میں پیدا کیا تھا اسی طرح تم دوبارہ پیدا ہو گے ۔
قل امر ربي بالقسط و اقيموا وجوهكم عند كل مسجد و ادعوه مخلصين له الدين كما بداكم تعودون
Say, [O Muhammad], "My Lord has ordered justice and that you maintain yourselves [in worship of Him] at every place [or time] of prostration, and invoke Him, sincere to Him in religion." Just as He originated you, you will return [to life] -
Aap keh dijiye kay meray rab ney hukum diya hai insaf ka aur yeh kay tum her sajda kay waqt apna rukh seedha rakha kero aur Allah Taalaa ki ibadat iss tor per kero kay iss ibadat ko khalis Allah hi kay wastay rakho. Tum ko Allah ney jiss tarah shuroo mein peda kiya tha issi tarah tum doobara peda hogay.
کہو کہ : میرے پروردگار نے تو انصاف کا حکم دیا ہے ۔ ( ١٥ ) اور ( یہ حکم دیا ہے کہ ) جب کہیں سجدہ کرو ، اپنا رخ ٹھیک ٹھیک رکھو ، اور اس یقین کے ساتھ اس کو پکارو کہ اطاعت خالص اسی کا حق ہے ۔ جس طرح اس نے تمہیں ابتدا میں پیدا کیا تھا ۔ اسی طرح تم دوبارہ پیدا ہوگے ۔
تم فرماؤ میرے رب نے انصاف کا حکم دیا ہے ، اور اپنے منہ سیدھے کرو ہر نماز کے وقت اور اس کی عبادت کرو نرے ( خالص ) اس کے بندے ہو کر ، جیسے اس نے تمہارا آغاز کیا ویسے ہی پلٹو گے ( ف۳۹ )
اے محمد ، ان سے کہو ، میرے رب نے تو راستی اور انصاف کا حکم دیا ہے ، اور اس کا حکم تو یہ ہے کہ ہر عبادت میں اپنا رخ ٹھیک رکھو اور اسی کو پکارو اپنے دین کو اس کے لیے خالص رکھ کر ، جس طرح اس نے تمہیں اب پیدا کیا ہے اسی طرح تم پھر پیدا کیے جاؤ گے ۔ 19
فرما دیجئے: میرے رب نے انصاف کا حکم دیا ہے ، اور تم ہر سجدہ کے وقت و مقام پر اپنے رُخ ( کعبہ کی طرف ) سیدھے کر لیا کرو اور تمام تر فرمانبرداری اس کے لئے خالص کرتے ہوئے اس کی عبادت کیا کرو ۔ جس طرح اس نے تمہاری ( خلق و حیات کی ) ابتداء کی تم اسی طرح ( اس کی طرف ) پلٹو گے
سورة الْاَعْرَاف حاشیہ نمبر :19 مطلب یہ ہے کہ خدا کے دین کو تمہاری ان بیہودہ رسموں سے کیا تعلق ۔ اس نے جس دین کی تعلیم دی ہے اس کے بنیادی اصول تو یہ ہیں کہ : ( ١ ) انسان اپنی زندگی کو عدل ور استی کی بنیاد پر قائم کرے ، ( ۲ ) عبادت میں اپنا رخ ٹھیک رکھے ، یعنی خدا کے سوا کسی اور کی بندگی کا شائبہ تک اس کی عبادت میں نہ ہو ، معبود حقیقی کے سوا کسی دوسرے کی طرف اطاعت و غلامی اور عجز و نیاز کارُخ ذرا نہ پھرنے پائے ، ( ۳ ) رہنمائی اور تائید و نصرت اور نگہبانی و حفاظت کے لیے خدا ہی سے دُعا مانگے ، مگر شرط یہ ہے کہ اس چیز کی دُعا مانگنے والا آدمی پہلے اپنے دین کو خدا کے لیے خالص کر چکا ہو ۔ یہ نہ ہو کہ زندگی کا سارا نظام تو کفر و شرک اور معصیّت اور بندگیِ اغیار پر چلا یا جا رہا ہو اور مدد خدا سے مانگی جائے کہ اے خدا ، یہ بغاوت جو ہم تجھ سے کر رہے ہیں اس میں ہماری مدد فرما ۔ ( ٤ ) اور اس بات پر یقین رکھے کہ جس طرح اس دنیا میں وہ پیدا ہوا ہے اسی طرح ایک دوسرے عالم میں بھی اس کو پیدا کیا جائے گا اور اسے اپنے اعمال کا حساب خدا کو دینا ہوگا ۔