Surah

Information

Surah # 15 | Verses: 99 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 54 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 87, from Madina
مَا نُنَزِّلُ الۡمَلٰۤٮِٕكَةَ اِلَّا بِالۡحَـقِّ وَمَا كَانُوۡۤا اِذًا مُّنۡظَرِيۡنَ‏ ﴿8﴾
ہم فرشتوں کو حق کے ساتھ ہی اتارتے ہیں اور اس وقت وہ مہلت دیئے گئے نہیں ہوتے ۔
ما ننزل الملىكة الا بالحق و ما كانوا اذا منظرين
We do not send down the angels except with truth; and the disbelievers would not then be reprieved.
Hum farishton ko haq kay sath hi utartay hain aur uss waqt woh mohlat diye gaye nahi hotay.
ہم فرشتوں کو اتارتے ہیں تو برحق فیصلہ دے کر اتارتے ہیں ، اور ایسا ہوتا تو ان کو مہلت بھی نہ ملتی ۔ ( ٢ )
ہم فرشتے بیکار نہیں اتارتے اور وہ اتریں تو انھیں مہلت نہ ملے ( ف۱۲ )
ہم فرشتوں کو یوں نہیں اتار دیا کرتے ۔ وہ جب اترتے ہیں تو حق کے ساتھ اترتے ہیں اور پھر لوگوں کو مہلت نہیں دی جاتی ۔ 5
ہم فرشتوں کو نہیں اتارا کرتے مگر ( فیصلۂ ) حق کے ساتھ ( یعنی جب عذاب کی گھڑی آپہنچے تو اس کے نفاذ کے لئے اتارتے ہیں ) اور اس وقت انہیں مہلت نہیں دی جاتی
سورة الْحِجْر حاشیہ نمبر :5 ”یعنی فرشتے محض تماشا دکھا نے کے لیے نہیں اتارے جاتے کہ جب کسی قوم نے کہا بلاؤ فرشتوں کو اور وہ فورا حاضر ہوئے ۔ نہ فرشتے اس غرض کے لیے کبھی بھیجے جاتے ہیں کہ وہ آکر لوگوں کے سامنے حقیقت کو بے نقاب کریں اور پردہ غیب کا چاک کر کے وہ سب کچھ دکھا دیں جس پر ایمان لانے کی دعوت انبیاء علیہم السلام نے دی ہے ۔ فرشتوں کو بھیجنے کا وقت تو وہ آخری وقت ہوتا ہے جب کسی قوم کا فیصلہ چکا دینے کا ارادہ کر لیا جاتا ہے ۔ اس وقت بس فیصلہ چکایا جاتا ہے ، یہ نہیں کہا جاتا کہ اب ایمان لاؤ تو چھوڑے دیتے ہیں ۔ ایمان لانے کی جتنی مہلت بھی ہے اسی وقت تک ہے جب تک کہ حقیقت بے نقاب نہیں ہو جاتی ۔ اس کے بے نقاب ہو جانے کے بعد ایمان لانے کا کیا سوال ۔ ” حق کے ساتھ اترتے ہیں“ کا مطلب ” حق لے کر اترنا “ ہے ۔ یعنی وہ اس لیے آتے ہیں کہ باطل کو مٹا کر حق کو اس کی جگہ قائم کر دیں ۔ یا دوسرے الفاظ میں یوں سمجھیے کہ وہ اللہ تعالی کا فیصلہ لے کر آتے ہیں اور اسے نافذ کر کے چھوڑتے ہیں ۔