Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
وَلَهُمۡ عَلَىَّ ذَنۡۢبٌ فَاَخَافُ اَنۡ يَّقۡتُلُوۡنِ‌ۚ‏ ﴿14﴾
اور ان کا مجھ پر میرے ایک قصور کا ( دعویٰ ) بھی ہے مجھے ڈر ہے کہ کہیں وہ مجھے مار نہ ڈالیں ۔
و لهم علي ذنب فاخاف ان يقتلون
And they have upon me a [claim due to] sin, so I fear that they will kill me."
Aur unn ka meray aik qasoor ka ( dawa ) bhi hai mujhay darr hai kay kahin woh mujhay maar na dalen.
اور میرے خلاف ان لوگوں نے ایک جرم بھی عائد کر رکھا ہے ۔ ( ٣ ) جس کی وجہ سے مجھے ڈر ہے کہ وہ مجھے قتل نہ کر ڈالیں
اور ان کا مجھ پر ایک الزام ہے ( ف۱۵ ) تو میں ڈرتا ہوں کہیں مجھے ( ف۱٦ ) کر دیں ،
اور مجھ پر ان کےہاں ایک جرم کا الزام بھی ہے ، اس لیے میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے قتل کر دیں گے ۔ ” 11
اور ان کا میرے اوپر ( قبطی کو مار ڈالنے کا ) ایک الزام بھی ہے سو میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے قتل کر ڈالیں گے
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :11 یہ اشارہ ہے اس واقعہ کی طرف جو سورہ قصص رکوع 2 میں بیان ہوا ہے ۔ حضرت موسیٰ نے قوم فرعون کے ایک شخص کو ایک اسرائیل سے لڑتے دیکھ کر ایک گھونسا مار دیا تھا جس سے وہ مر گیا ۔ پھر جب حضرت موسیٰ کو معلوم ہوا کہ اس واقعہ کی اطلاع قوم فرعون کے لوگوں کو ہو گئی ہے اور وہ بدلہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ ملک چھوڑ کر مَدْیَن کی طرف فرار ہو گئے تھے ۔ اب جو آٹھ دس سال کی روپوشی کے بعد یکایک انہیں یہ حکم دیا گیا کہ تم پیغام رسالت لے کر اسی فرعون کے دربار میں جا کھڑے ہو جس کے ہاں تمہارے خلاف قتل کا مقدمہ پہلے سے موجود ہے تو حضرت موسیٰ کو بجا طور پر یہ خطرہ ہوا کہ پیغام سنانے کی نوبت آنے سے پہلے ہی وہ تو مجھے اس قتل کے الزام میں پھانس لے گا ۔