Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
قَالَ رَبِّ اِنَّ قَوۡمِىۡ كَذَّبُوۡنِ‌ ۖ‌ۚ‏ ﴿117﴾
آپ نے کہا اے میرے پروردگار! میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا ۔
قال رب ان قومي كذبون
He said, "My Lord, indeed my people have denied me.
Aap ney kaha aey meray perwerdigar! Meri qom ney mujhay jhutla diya.
نوح نے کہا : میرے پروردگار ! میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا ہے ۔
عرض کی اے میرے رب میری قوم نے مجھے جھٹلایا ( ف۱۱٤ )
نوح ( علیہ السلام ) نے دعا کی ” اے میرے رب ، میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا ۔ 85
۔ ( نوح علیہ السلام نے ) عرض کیا: اے میرے رب! میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :85 یعنی آخری اور قطعی طور پر جھٹلا دیا ہے جس کے بعد اب کسی تصدیق و ایمان کی امید باقی نہیں رہی ۔ ظاہر کلام سے کوئی شخص اس شبہ میں نہ پڑے کہ بس پیغمبر اور سرداران قوم کے درمیان اوپر کی گفتگو ہوئی اور ان کی طرف سے پہلی ہی تکذیب کے بعد پیغمبر نے اللہ تعالیٰ کے حضور رپورٹ پیش کر دی کہ یہ میری نبوت نہیں مانتے ، اب آپ میرے اور ان کے مقدمہ کا فیصلہ فرما دیں ۔ قرآن مجید میں مختلف مقامات پر اس طویل کشمکش کا ذکر کیا گیا ہے جو حضرت نوح علیہ السلام کی دعوت اور ان کی قوم کے اصرار علی الکفر کے درمیان صدیوں برپا رہی ۔ سورہ عنکبوت میں بتایا گیا ہے کہ اس کشمکش کا زمانہ ساڑھے نو سو برس تک ممتد رہا ہے ۔ فَلَبِثَ فِیْہِمْ اَلْفَ سَنَۃٍ اِلَّا خَمْسِیْنَ عَاماً ( آیت 14 ) ۔ حضرت نوح علیہ السلام نے اس زمانہ میں پشت در پشت ان کے اجتماعی طرز عمل کو دیکھ کر نہ صرف یہ اندازہ فرما لیا کہ ان کے اندر قبول حق کی کوئی صلاحیت باقی نہیں رہی ہے ، بلکہ یہ رائے بھی قائم کر لی کہ آئندہ ان کی نسلوں سے بھی نیک اور ایماندار آدمیوں کے اٹھنے کی توقع نہیں ہے ۔ اِنَّکَ اِنْ تَذَرْھُمْ یُضِلُّوْا عِبَادَکَ وَلَا یَلِدُوْآ اِلَّا فَاجِراً کَفَّاراً ( نوح ، آیت 27 ) ۔ اے رب اگر تو نے انہیں چھوڑ دیا تو یہ تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور ان کی نسل سے جو بھی پیدا ہو گا فاجر اور سخت منکر حق ہو گا ۔ خود اللہ تعالیٰ نے بھی حضرت نوح علیہ السلام کی اس رائے کو درست قرار دیا اور اپنے علم کامل و شامل کی بنا پر فرمایا : لَنْ یُّؤْمِنَ مِنْ قَوْمِکَ اِلَّا مَنْ قَدْ اٰمَنَ فَلَاَ تَبْتَئِسْ بِمَا کَانُوْا یَفْعَلُوْنَ ہ ( ہود ، آیت 36 ) ۔ تیری قوم میں سے جو ایمان لا چکے بس وہ لا چکے ، اب کوئی ایمان لانے والا نہیں ہے ۔ لہٰذا اب ان کے کرتوتوں پر غم کھانا چھوڑ دے ۔